اسرائیل (اصل میڈیا ڈیسک) کل بُدھ کو فلسطینی ایوان صدر نے اسرائیلی کنیسٹ پارلیمنٹ میں عرب کمیونٹی کے نمائندہ ’یونائیٹڈ لسٹ‘ کے سربراہ منصور عباس کے اس بیان پر سخت ردعمل اور برہمی کا اظہار کیا ہے جس میں انہوں نے فلسطینی عوام سے یہودی ریاست کو تسلیم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
فلسطینی ایوان صدر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ غیر ذمہ دارانہ بیانات اسرائیل میں انتہا پسندوں کی طرف سے فلسطینیوں کو بے گھر کرنے، مسجد اقصیٰ کی حیثیت کو نقصان پہنچانے اور فلسطینی عوام کی صدیوں کی تاریخ کو مٹانے کی سازشوں سے مطابقت رکھتے ہیں۔
ایوان صدر نے اس بات کی تصدیق کی کہ منصور عباس ایسے بیانات ان کی ذاتی سوچ کا مظہر ہیں۔ ان کے بیانات کو فلسطینی قوم کے نمائندہ بیانات قرار نہیں دیا جا سکتا۔ہم ایسے بیانات کی مذمت کرتے ہیں جو مذہب، تاریخ اور فلسطینی میراث سے متصادم ہیں جو کہ شروع سے جاری ہیں۔
ایوان صدرنے زور دے کر کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ منصور عباس اپنے عوام کے حقوق کا ساتھ دینے کے بجائے ایک ایسے رجحان کا حصہ بن گئے ہیں جو صہیونی استعماری منصوبے کو فروغ دیتے ہیں۔
قابض ریاست کی طرف سے مسلط کی جانے والی بستیوں، قتل و غارت اور نقل مکانی کی مذمت کرنے کے بجائے اسرائیل کے انتہا پسندوں کے فلسطینی زمینوں کو خالی کرنے کے منصوبے کی مخالفت کے بجائے اسرائیل کو یہودی ریاست تسلیم کرنا قابل مذمت ہے۔