کراچی (جیوڈیسک) بحیرہ عرب میں سمندری طوفان نانو ک کی شدت بتدریج کم ہوتے ہوئے اب صرف ہوا کے کم دباؤ تک محیط ہو گئی ہے تاہم ملک کے ساحلی علاقوں میں تباہ کاریاں جاری ہیں۔ ماہرین موسمیات کے مطابق خلیجی ریاست اومان کے قریب بحیرہ عرب میں موجود طوفان ’’نانوک ‘‘ کی شدت بتدریج ختم ہو گئی ہے جس کے اب یہ صرف ہوا کا کم دباؤ رہ گیا ہے تاہم اس کے اثرات اب بھی بلوچستان کے کچھ جبکہ سندھ کے بیشتر ساحلی علاقوں پر موجود ہیں جہاں سمندر میں اونچی اونچی لہریں اٹھ رہی ہیں اور پانی معمول کے برخلاف 3 سے 4 سو فٹ خشکی تک پھیل چکا ہے۔
کراچی میں ابراہیم حیدری، ہاکس بے، سینڈز پٹ، پیراڈئز پوائنٹ دیگر ساحلی علاقوں میں قائم ہٹ کئی کئی فٹ پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں۔ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لئے کمشنر کراچی نے دفعہ 144 نافذ کرتے ہوئے سمندر میں نہانے پر پابندی عائد کر رکھی ہے تاہم اس کے باوجود لوگوں کی بڑی تعداد ساحل سمندر پر موجودہے اور انہیں روکنے کے لئے کسی بھی قسم کی کارروائی نہیں کی جا رہی۔
دوسری جانب محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ سندھ اور بلوچستان میں مون سون کی بارشوں کا آغاز جولائی سے ہو گا تاہم بحیرہ عرب میں موجود ہوا کا کم دباؤ آئندہ 24 گھنٹوں میں مکران اور سندھ کے زیریں ساحلی علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش کا باعث بن سکتا ہے۔