عارف میموریل ہسپتال میں ایک ہفتہ میں دو لڑکیاں کامیاب آپریشن کے بعد لڑکا بن گئیں

Arif Memorial Hospital

Arif Memorial Hospital

مصطفی آباد/للیانی (محمد عمران سلفی سے) عارف میموریل ہسپتال میں ایک ہفتہ میں دو لڑکیاں کامیاب آپریشن کے بعد لڑکا بن گئیں، عارف میموریل ہسپتال میں جدید مشینری اور سنیئر ڈاکٹر اور پروفیسرز حضرات کی ٹیم موجود ہے، جو دکھی انسانیت کی خدمت میں مصروف ہے، ڈاکٹر AJاحمد جمال انور صمدانی ، تفصیلات کے مطابق گزشتہ ایک ہفتہ میں عارف میموریل ہسپتال میں دوسری لڑکی آپریشن کے بعد لڑکا بن گئی، چشتیاں کی رہائشی 35ظہرا کو 35سال بعد مونچھیں آنا شروع ہو گئی تھی جس کے بعد عارف میموریل ہسپتال میں ٹیسٹ کروائیں گئے تو معلوم ہوا کہ آپریشن کے بعد لڑکا بن سکتی ہے۔

اس موقع پر میڈیکل ڈاریکٹر عارف میموریل ہسپتال ڈاکٹر AJاحمد جمال انور صمدانی نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عارف میموریل ہسپتال میں جدید ترین مشینری اور ماہر ڈاکٹروں کی ٹیم موجود ہے جو غریب اور دکھی انسانیت کی خدمت میں دن رات کوشاں ہے، یہ جو آپریشن کیا گیا ہے اس کے عام ہسپتال میں ایک سے دو لاکھ روپے تک اخراجات وصول کئے جاتے ہیں جبکہ عارف میموریل ہسپتال میں صرف8ہزار روپے میں آپریشن کیا جاتا ہے، اس لڑکی کے والدین کو اس بات کا علم نہیں تھا کہ یہ لڑکا ہے، کیونکہ یہ اندرونی طور پر لڑکا تھا جسے ہم نے آپریشن کرکے مکمل لڑکا بنا دیا ہے۔

یہ کوئی انہونی بات نہیں ہے ایسے واقعات پہلے بھی ہوتے رہے ہیں لیکن اس کو آپریٹ کرنا مہارت کا کام ہے، کامیاب آپریشن کرنے والے پروفیسر ڈاکٹر محمد افضل شیخ ماہر امراض بچہ سرجری نے کہا کہ کچھ بچے ایسے ہوتے ہیں جن میں میل ہار مونز کی کمی ہوتی ہے اور وہ لڑکیوں کی مشاہبت اختیار کر لیتے ہیں،جسے عام ڈاکٹر یا والدین محسوس نہیں کرتے ، اس کی حرکات مرادانہ ہی ہوتی ہیں،آپریشن کے بعد مزید دو سرجریاں ہوں گی جس سے یہ اس قابل ہو جائے گا کہ یہ مردوں کی طرح نظر آئے اور مردوں والے کام کر سکے۔کامیاب آپریشن کرنے پر مریض کے رشہ داروں نے ڈاکٹر وں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے پہلے لڑکی سے لڑکا بننے کی خبریں تو سن رکھی تھی لیکن آج اپنی آنکھوں سے دیکھ رہے ہیں،عارف میموریل ہسپتال ایک نعمت سے کم نہیں، میڈیکل ڈاریکٹر عارف میموریل ہسپتال ڈاکٹر AJاحمد جمال انور صمدانی نے کہا کہ ہمارے ہسپتال میں معمولی چارجز کے عوض مختلف خطر ناک امراض کے سرجن حضرات موجود ہیں جو مریضوں کا علاج عبادت سمجھ کر کر رہے ہیں۔