کروڑ لعل عیسن (نامہ نگار) دو مسلح افراد 15 سالہ لڑکی کو گن پوائنٹ پر زبر دستی کار میں بیٹھا کر لے گئے اور کئی روز تک زیادتی کا نشانہ بناتے رہے بعد ازاں راجن پور کے ایک شخص کے پاس دو لاکھ روپے لے کر فروخت کر دیا، لڑکی کا والد واقع کے بعد ذہنی مریض بن گیا، پولیس تھانہ کروڑ میں مقدمہ درج ہونے کے باوجود ملزمان ہمیں سنگین نتائج کی دھمکیاں دے رہے ہیں مغویہ کے والد اعجاز حسین اور چچا محمد عارف کی میڈیا سے گفتگو مقامی عدالت نے عدم پیروی پر ملزم آصف اور اس کی والدہ بلقیس بی بی کی عبوری ضمانت خارج کر دی،دیگر دو ملزمان مولوی عبدالرحمٰن اور اظہر کو 29جنوری کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم،تفصیل کے مطابق اعجاز حسین سیال سکنہ موضع بسیرہ تحصیل کروڑ کی 15سالہ بیٹی مسمات فوزیہ بی بی 9بجے رات رفعہ حاجت کے لئے گھر سے باہر نکلی اس موقع پر ایک سفید رنگ کی کار آکر رُکی جس میں آصف حسین ولد ملازم حسین قوم سیال،اطہر حسین ولد نذر حسین قوم بلوچ جن کے ہاتھوں میں پسٹل تھے اُترے اور زبردستی اصلحہ کے زور پر مجھے کار میں ڈال دیا کار میں آصف کی والدہ بلقیس بی بی پہلے سے موجود تھی۔
فوزیہ بی بی نے شور و ویلا کیا تو موقع پر محمد امین ولد نذر حسین،محمد عارف ولد رحیم بخش آگئے جنہوں نے مجھے چھوڑانے کی کوشش کی لیکن ملزمان نے جان سے مار دینے کی دھمکی دی تھوڑی دور جا کر بلقیس بی بی اور آصف کار سے اُتر گئے اور ملزم اطہر حسین اُسے کروڑ شہر کے وارڈ نمبر 5میں ایک مکان پر لے گیا اور 5روز تک زبردستی جنسی ہوس کا نشانہ بناتا رہااس دوران مولوی عبدالرحمٰن، ایک نا معلوم شخص اور بلقیس بی بی مکان پر آتے جاتے رہے اور کئی افراد سے ملواتے اور سودا تے کرتے رہے اور بعد ازاں راجن پور کے ایک شخص اللّہ یار ولد اللّہ وسایا قوم حجانہ سکنہ قاسم پور تحصیل و ضلع راجن پور کے پاس دو لاکھ روپے میں فرخت کر دیا،اس دوران بلقیس بی بی نے خود کو میری خالہ ظاہر کیا اور سفید کاغذات پر انگھوٹے بھی لگوا لئے اللّہ یار فوزیہ بی بی کو اپنے ساتھ لے گیاجس سے مغویہ نے سارا واقع سنایا جس پر اللّہ یار نے چچا محمد عارف سے رابطہ کیا جس پر محمد عارف اور محمد ہاشم امیر محمد اعوان فوزیہ بی بی کو واپس لے آئے اور پولیس تھانہ کروڑ مین 365Bسمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا۔مغویہ کے والد اعجاز حسین اور چچا محمد عارف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملزمان پیشہ ور گینگ کے افراد اور دیگر جرائم میں ملوس ہیں اور سنگین نتائج کی دھمکیا ں دے رہے ہیں۔ جنہیں با اثر افرادکی حمایت حاصل ہے انہوں نے وزیر اعلٰی پنجاب IGپنجاب اور DPOلیہ سے مطالبہ کیا کہ ملزمان کو گرفتار کر کہ کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔