نئی دہلی (جیوڈیسک) حال ہی میں سیاست میں قدم رکھنے والی بالی ووڈ اداکارہ ارمیلا ماٹونڈکر نے اسلام قبول کرنے سے متعلق خبروں پر وضاحتی بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر اسلام قبول کرتی تو فخر سے سب کو بتاتی۔
حال ہی میں بھارتی سیاسی جماعت کانگریس میں شمولیت اختیار کرنے والی اداکارہ ارمیلا ماٹونڈکر نےبھارتی ویب سائٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے اپنے سیاسی و بالی ووڈ کیریئر، اسلام قبول کرنے اور اپنے شوہر کے حوالے سے لوگوں کے ذہنوں میں گردش کرنے والے سوالوں کے کھل کر جواب دئیے۔
ارمیلا ماٹونڈکر کی سیاست میں انٹری کے حوالے سے خبریں گردش کررہی ہیں کہ بالی ووڈ کیریئر ختم ہونے کی وجہ سے انہوں نے سیاست میں شمولیت اختیار کی اس حوالے سے ارمیلا نے کہا یہ بات بالکل غلط ہے، سیاست نے مجھے ایسا کچھ نہیں دیا جو پہلے میرے پاس نہیں تھا۔ یہ ٹھیک ہے کہ سیاست ہرکسی کے بس کی بات نہیں ہوتی لیکن بالی ووڈ میں بہت سے فنکار ہیں جنہوں نے سیاست میں بھی اچھا کام کیا ہے جس کی مثال اداکار سنیل دت ہیں، لیکن میں اپنی بات کروں گی میرا سیاست میں آنے کا مقصد اپنی بالی ووڈ کی امیج کو کیش کرانا نہیں تھا، میں جیتوں یاہاروں لوگوں کی اسی طرح خدمت کروں گی جس کا میں نے وعدہ کیا ہے۔
سیاست میں شمولیت اختیار کرنے کے بعد ہی ارمیلا ماٹونڈکر کے خلاف ہندوانتہا پسند جماعتوں اور بھارتیہ جنتا پارٹی کی جانب سے پروپیگنڈہ کیا گیا کہ ارمیلا اسلام قبول کرچکی ہیں۔ ارمیلا اپنی مذہب تبدیلی کے حوالےسے کئی بار وضاحت بھی دے چکی ہیں اور اس بار بھی انہوں نے اس حوالے سے واضح الفاظ میں کہاجس طرح کی سیاست کی جارہی ہے میں اس کے خلاف ہوں، میں جو ہوں جیسی ہوں مجھے خود پر فخر ہے، میں نے کبھی کوئی ایسا کام نہیں کیا جس پر مجھے شرمندگی ہو۔
ارمیلا نے کہا میں جس انڈسٹری کا حصہ تھی وہاں دوسروں کے پیٹ پیچھے باتیں کرنا، منفی باتیں پھیلانا عام ہے لیکن میں کبھی اس چیز کا حصہ نہیں بنی، لہٰذا میرے متعلق مذہب کے حوالے سے گردش کرنے والی خبروں نے مجھے بہت زیادہ متاثر کیا۔ میں ہندو ہوں اور اُس ہندوازم پر یقین کرتی ہوں جو وسیع ہے اس ہندوازم پر نہیں جو آج کل بیچاجارہا ہے۔ ارمیلا نے مزید کہا اگر میں اسلام قبول کرتی تو فخر کے ساتھ بتاتی، تاہم یہ میرا ذاتی معاملہ ہے اور کسی کو بھی اس چیز سے کوئی مسئلہ نہیں ہونا چاہئے کہ میرا مذہب کیا ہے۔
واضح رہے کہ اداکارہ ارمیلا ماٹونڈ کر نے 2016 میں مسلمان کشمیری ماڈل اوربزنس مین محسن اختر میر سے شادی کی تھی تاہم سیاست میں انٹری کے بعد ہندوانتہا پسند جماعتوں اوربی جے پی کی جانب سے ان کے خلاف پروپیگنڈہ کیاگیا کہ ارمیلا مسلمان ہوگئی ہیں لیکن الیکشن میں حصہ لینے کی وجہ سے انہوں نے اپنا مذہب ہندو ازم ہی ظاہر کیا ہے۔