ترکی (اصل میڈیا ڈیسک) صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ مقبوضہ آذری علاقوں سے آرمینیا کا انخلا خطے میں امن و استحکام کا باعث بنے گا۔
صدر نے استنبول میں قصر دولما باحچے میں ترک پارلیمانی اسپیکر کے شعبہ امور کے تعاون سے اسنتبول یونیورسٹی اور مارمرہ یونیورسٹی کی طرف سے منعقدہ عالمی سمندری حقوق اور مشرقی بحیرہ روم کے عنوان پر منعقدہ ایک سمپوزیئم سے خطاب میں اس بات کا اظہار کیا۔
صدر ایردوان نے کہا کہ ترکی برادر ملک آذربائیجان کے لیے تمام امکانات کو بروئے کار لائے گا جبکہ مقبوضہ علاقوں سے آرمینیا کا انخلا خطے میں امن و استحکام کا وسیلہ بنے گا،خطے میں بالائی قااباغ پر قبضے سے جو صورتحال در پیش ہے اسے ختم کرنے کی ضرورت ہے اور اگر آرمینیا نے ایسا نہ کیا تو اسے شہ ملتی رہے گی اور وہ خطے میں خطرہ بننا جاری رکھے گا۔
ایردوان نے کہا کہ علاقے کی تازہ صورتحال نے تمام علاقائی ممالک کو حقیقت پسندانہ اور منصفانہ حل کی تلاش کا ایک موقع فراہم کیا ہے جسے بہتر طریقے میں ڈھالنے کا وقت آن پہنچا ہے۔ منسک سہ فریقی ممالک امریکہ،روس اور فرانس نے تیس سال سے جاری اس تنازعے کو حل نہیں کیا اور اسے ہمیشہ نظر انداز کیا،اب وہ کبھی نصیحت اورکبھی دھمکیوں کا سہارا لے رہے ہیں۔کیا ترکی یہاں موجود ہے یا اس کے فوجی یہاں متعین ہیں؟جو یہ کہہ رہے ہیں ان کے اسلحے سے بھرے ٹرک شمالی شام پہنچے تھے اور جن کے اب وہاں اڈے بھی موجود ہیں۔یہی ممالک اب ترکی کے فوجیوں اور اسلحہ منتقلی کی خبریں پھیلا رہے ہیں جن کی باتیں غیر منطقی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس مسئلے کے حل کا وقت آن پہنچا ہے اور سب جانتے ہیں بالائی قاراباغ کا علاقہ آذری ملکیت ہے جہاں کی دس لاکھ آبادی اس وقت آذربائیجان میں مقیم ہے مگر کسی نے اس کا جواب طلب نہیں کیا۔