واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکی ایوان نمائندگان میں ڈیموکریٹ پارٹی کے 100 کے قریب ارکان نے احتجاج کرتے ہوئے اسلحے کے کنٹرول کا قانون منظور نہ ہونے پر دھرنا دے دیا۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ڈیموکریٹ پارٹی کے رکن جان لیوس کی قیادت میں 100 کے قریب ارکان احتجاج کرتے ہوئے اسپیکرکی ڈائس کے سامنے بیٹھ گئے اور انہوں نے مطالبہ کیا کہ مشتبہ دہشت گردوں کو اسلحے کی فروخت روکنے کے لیے ان کے پس منظرکی وسیع تر چھان بین کی جائے اور اس وقت تک دھرنا دیا جائے گا جب تک اسلحے پر کنٹرول کا قانون منظور نہیں کیا جاتا۔
دوسری جانب ڈیموکریٹ پارٹی کے سربراہ ہیری ریڈ نے ریپبلکن پارٹی کی ایک تجویز کی حمایت کی ہے جن کا کہنا ہے کہ وہ رپبلکن سینیٹر سوزن کولنز کے پیش کردہ مجوزہ قانون کے حامی ہیں کیونکہ اس سے ان لوگوں کو اسلحے کی فروخت روکی جا سکے گی جن کا نام دہشت گردی کی کسی نہ کسی فہرست میں شامل ہے تاہم یہ ایک چھوٹا قدم سہی لیکن آگے کی جانب ایک قدم ضرور ہے۔
کانگریس میں رپبلکن پارٹی کو اکثریت حاصل ہے اور اس کے اراکین نے احتجاج کے دوران وقفے کا اعلان کردیا جس کے بعد کیمرے بند کردیئے گئے تاہم احتجاجی اراکین نے اپنا پیغام عوام تک پہنچانے کے لئے سوشل میڈیا کا سہارا لینا شروع کردیا اور اراکین نے ٹوئٹرپر اپنے احتجاج کی تصاویر اپ لوڈ کردیں۔