پشاور (جیوڈیسک) اسلحہ سکینڈل کیس میں گرفتار سابق آئی جی پولیس ملک نوید کو مزید پانچ روزہ ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا، ملک نوید نے آٹھ کروڑ روپے رضا کارانہ طور پر واپس کرنے کی پیشکش کر دی۔
پشاور میں احتساب عدالت میں ملک نوید کی پیشی کے موقع پر سخت حفاظتی انتظامات کئے گئے تھے۔ سابق آئی جی کے وکیل عبدالطیف ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ ان کا موکل شدید ذہنی دباو کا شکار ہے۔
ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ ذہنی دبائو کے باعث وہ خودکشی بھی کر سکتے ہیں۔ نیب نے انہیں پچاس دن اپنی قید میں رکھا لیکن کچھ بھی ثابت نہ کر سکے جس کا مطلب ہے کہ وہ بے گناہ ہیں۔ انہوں نے عدالت سے مطالبہ کیا کہ ملک نوید کو ذہنی دبائو سے نکالنے کیلئے جوڈیشل لاک اپ بھیجا جائے۔
عدالت نے ملک نوید کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل یا ہسپتال بھیجنے کی درخواست مسترد کر دی تاہم عدالت نے نیب حکام کو سابق آئی جی کو تمام طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی۔ملک نوید کے وکلاء کی جانب سے پلی بارگیننگ کیلئے درخواست بھی عدالت میں جمع کرا دی گئی۔
دوسری جانب نیب ذرائع کے مطابق سابق آئی جی خیبر پختونخوا ملک نوید نے نیب کو آٹھ کروڑ روپے رضا کارانہ طور پر واپس کرنے کی درخواست دی ہے۔