لاہور (جیوڈیسک) سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں بیرسٹر ظفراللہ نے درخواست دائر کی ہے کہ اکیسیویں آئینی ترمیم کے ذریعے آئیں کے بنیادی ڈھانچے کو تبدیل کر دیا گیا ہے۔
اکیسویں آئینی ترمیم آرٹیکل ایک سو پچیس کی متعدد شقوں اور بنیادی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ سپریم کورٹ پہلے ہی فوجی عدالتوں کے قیام کو کالعدم قرار دے چکی ہیں جبکہ آرمی ایکٹ میں ترمیم کو بھی سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا ہے۔
درخواست گزار کا موقف ہے کہ صدر مملکت سے اکیسیویں آئینی ترمیم کی منظوری تک پارلیمنٹ آرمی ایکٹ میں ترمیم کی مجاز نہیں۔