راولپنڈی (جیوڈیسک) آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی افغان سفیر عمر زخیل وال سے ملاقات دو طرفہ تعلقات اور طورخم بارڈر کے حوالے سے بات چیت طے کی گئی۔ تفصیلات کے مطابق آرمی چیف نے افغان سفیر عمر زخیل وال سے ملاقات کر کے طورخم بارڈر کو گاڑیوں کی آمد و رفت کو کھولنے اور بارڈر مینجمنٹ کے حوالے سے خصوصی طور پر بات کی گئی۔
ڈی جی آئی ایس پی آر عاصم سلیم باجوہ نے اپنے ٹویٹر پیغام میں کہا ہے کہ آرمی چیف نے افغان سفیر سے ملاقات میں طورخم بارڈر پر کشیدگی قابو ہونے کے بعد آمد و رفت کے لئے کھولنے پر اتفاق کیا ہے اور دونوں جانب سے دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں باہمی تعاون کا یقین دلایا ہے۔
اس سے قبل پاکستان حکام کی جانب سے طورخم سرحد کے زریعے دہشت گر د عناصر کی نقل و حرکت کے ٹھوس شواہد کئی بار افغان حکام کو پیش کئے گئے تھے اور خصوصاً باچا خان یونیورسٹی پر حملے کی تحقیقات کے حوالے سے افغان حکام کا آگاہ کرتے ہوئے بتایا گیا تھا کہ دہشت گرد طورخم کے راستے پاکستان میں داخل ہوکر چارسدہ پہنچے تھے۔
دہشت گردی پر قابو پانے لئے پاکستانی حکام کی جانب سے عملی اقدامات کئے گئے تھے۔ جس میں طورخم سرحد پر سخت نگرانی، بغیر ویزے کے پاکستان میں افغان شہریوں کے داخلے پر پابندی اور مستقبل کے لئے سرحد پر باڑ کی تعمیر کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
باڑ کی تعمیر کے باعث طورخم کے راستے کو بند کردیا گیا تھا، جس کے باعث دونوں جانب ٹرالوں اور گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں تھی، جبکہ پاکستان آنے والے افراد پہاڑی علاقہ استعمال کرکے پاکستان میں داخل ہورہے تھے واضح رہے کہ رواں ہفتے طورخم سرحد پر بارڈر پر باڑ لگانے پر کشیدگی کے باعث پاک افغان سرحد گزشتہ دو روز سے بند ہے جسکے باعث ہزاروں کی تعداد میں مسافروں اور عام لوگوں کے ساتھ تجاری مقاصد کے لئے استعمال ہونے والی گاڑیوں کی نقل و حرکت بند ہوگئی۔