اسلام آباد (جیوڈیسک) آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے افغان صدر اور افغانستان میں امریکی حکام سے ملاقاتیں کی ہیں، جن کے دوران شوال آپریشن میں دہشت گردوں کے سرحد پار فرار ہونے کی کوششوں کا معاملہ زیرغور آیا۔
آئی ایس پی آر کےمطابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف آذربائیجان سے واپسی پر مختصر دورے پر کابل پہنچے۔جنرل راحیل شریف نے افغان صدر اشرف غنی ، امریکی چیف آف جنرل اسٹاف جنرل ڈنفورڈ، امریکی سنٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل آسٹن اور سربراہ سپورٹ مشن جنرل نکولسن سے الگ الگ ملاقاتیں کیں۔
اس موقع پر خطے کی صورت حال اور پاک افغان سرحدی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ،شوال آپریشن میں دہشت گردوں کے سرحد پار فرار ہونے کی کوششوں کا معاملہ زیرغور آیا، دہشت گردوں کی نقل وحرکت روکنے کیلئےآپریشنل رابطے اور تعاون بڑھانےپرزوردیاگیا ، افغان مصالحتی عمل کے مثبت نتائج برآمد ہونے کی توقعات کا اظہارکیا گیا۔
آرمی چیف نے پرامن اور مستحکم افغانستان کے لیے افغان قیادت کو مکمل حمایت کی یقین دہانی کرائی جبکہ افغان صدر نے خطے میں استحکام کے لیے پاک فوج کی کاوشوں کو سراہا۔
آرمی چیف نے کابل پہنچنے پر افغانستان میں اتحادی سپورٹ مشن کی کمان کی تبدیلی کی تقریب میں بھی شرکت کی۔