فوج کیخلاف عناد حکومت کو پھر 12 اکتوبر کیجانب لیجا رہا ہے: طاہر حسین

کراچی: قاتلوں و دہشتگردوں کو امن کے نام پر رہا کرکے مستقبل کو مزید بدامنی سے دوچار کرنے والے بلوچستان کے حوالے سے روایتی پالیسی پر کاربند ہیں اور اختر مینگل کا یہ کہنا درست ہے کہ طالبان سے مذاکرات کے حامی بلوچستان میں طاقت کا اندھا استعمال کرکے بلوچوں کو دیوار سے لگار ہے ہیں جو کسی طور پاکستان اور قومی وحدت کیلئے خوش آئند نہیں ہے ۔آل پاکستان مسلم لیگ سندھ کے جنرل سیکریٹری مسلم بھٹو ‘ سیئنر رہنما شاہد قریشی ‘ وصی الدین اور ترجمان و سیکریٹری اطلاعات طاہر حسین سید نے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ مشرف کے دور میں بلوچستان کے مسئلے کے حل اور بلوچوں کو حقوق کی فراہمی پر خصوصی توجہ دی گئی مگر بین الاقوامی سازش کے تحت بلوچ دشمنوں نے بگٹی کو قتل اور اس کا الزام مشرف پر لگاکر بلوچستان کو ایکبارپھر امن و حقوق کی راہ سے ہٹاکر اسکے وسائل پر قبضے کی سازش کو مزید وسعت دی جس کا ثبوت بلوچوں کا مسلسل استحصال اور ان پر مشرف ہی کی طرح غداری کے الزامات ہیں ۔طاہر حسین سید نے کہا کہ زیادہ سے زیادہ اختیارات کے حصول اور افواج پاکستان کیخلاف حکمرانوں کا بغض و عناد حکومت کو ایکبار پھر 12اکتوبر کی جانب لیجارہا ہے۔

حکومت سابق آرمی چیف کو غدار قرار دینے اور موجودہ آرمی چیف کو بے اختیار بناکر وزیراعظم کو امیر المومنین بنانے کی جو سازش کررہی ہے اور اسکے لئے وزراءو سیاستدانوں کے ذریعے جس طرح آرمی کیخلاف میڈیا مہم اور بیانات و الزامات کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے وہ دیرینہ بھارتی واسرائیلی خواہشات کے بموجب ہے مگر افواج پاکستان نہ تو سابق سپریم کمانڈر کی تذلیل برداشت کرینگی اور نہ ہی موجودہ سپریم کمانڈر کیخلاف کسی سازش کو کامیاب ہونے دینگی اور نہ ہی اسرائیل و امریکہ کی ہدایات کے مطابق خطے میں بھارتی بالادستی ‘ آزادی کشمیر ‘ اور دریا¶ں کے پانی سے دستبرداری کے حکومتی ایجنڈے کو کامیاب ہونے دیاجائے گا۔