لاہور (جیوڈیسک) چیئرمین سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا نے 500 علما و مشائخ کے دستخطوں کیساتھ وزیراعظم پاکستان کو خصوصی خط ارسال کیا ہے۔ خط میں وزیراعظم سے کہا گیا ہے کہ وہ دفاعی اداروں اور پاک فوج کی کردار کشی مہم پر خاموش تماشائی نہ بنیں، فوج مخالف وزراء کو کابینہ سے فارغ کیا جائے اور وزیراعظم فوج سے پرانے بدلے چکانے کی منفی سوچ چھوڑ دیں، دفاعی اداروں کی کردارکشی مہم پر حکومت کی مجرمانہ غفلت عوام کیلیے تشویش کا باعث ہے، وزیراعظم قوم سے خطاب کر کے اپنی پوزیشن واضح کریں اور دوٹوک اعلان کریں کہ حکومت دفاعی اداروں کیساتھ کھڑی ہے۔
وزیراعظم دشمن طاقتوں کیطرف سے بعض میڈیا ہاؤسز کو فنڈز فراہمی کے الزامات کی تحقیقات کروائیں، افواج پاکستان اور آئی ایس آئی کو بدنام کرنے کی عالمی سازشوں کا راستہ روکیں کیونکہ فوج اور استحکام پاکستان لازم وملزوم ہیں، حامد میر پر حملہ کے افسوسناک واقعے کی تحقیقات کر کے حقائق قوم کے سامنے لائے جائیں، حکومت صحافیوں اور میڈیاہاؤسز کے تحفظ کیلیے ضروری اقدامات کرے۔
وزیراعظم سول ملٹری تعلقات میں تناؤ ختم کرنے کیلئے خصوصی اقدامات کریں، حکومت جنگ اور جیو کو دفاعی اداروں کی کردار کشی مہم روکنے، قوم اور پاک فوج سے معافی مانگنے پر مجبور کرے، فوج پر الزام تراشی کرنے والوں کیخلاف غداری کے مقدمات چلائے جائیں۔ دشمن طاقتیں ملکی سلامتی کیخلاف سازشوں میں مصروف ہیں، ان حالات میں ملک اداروں کے تصادم کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ خط پر جن علماء ومشائخ نے دستخط کیے ہیں ان میں علامہ شریف رضوی، مفتی اکبر رضوی، عمار سعید، پیر اقبال شاہ، سعید رضوی، مفتی رمضان، طارق ولی چشتی، طارق صدیقی، مفتی حسیب قادری، مفتی کریم خان، مطلوب رضا، مفتی یونس رضوی، علامہ باغ علی، حامد سرفراز، حمید الدین رضوی، اکبر نقشبندی، مولانا وزیرالقادری، مولانا غلام سرور، مفتی محمد حسین، مشتاق نوری، یعقوب رضوی، قاری فیض بخش، فیصل عزیزی، اشرف گورمانی، مفتی شعیب، آصف رضا قادری، مفتی حبیب رضا، مفتی فضل سعید، صادق سیالوی، نعیم الدین رضوی، مولانا لطف علی، غلام مرتضیٰ مہروی، مفتی غلام نبی اور دیگر شامل ہیں۔