لاہور (جیوڈیسک) آرمی چیف نے الوداعی دوروں اور ملاقاتوں کا آغاز کردیا ہے، دو نشان حیدر کا عظیم اعزاز پانے والے خاندان سے تعلق رکھنے والے پاکستان آرمی کے سپہ سالار جنرل راحیل شریف الوداعی دورے کے سلسلے میں لاہور پہنچ گئے ہیں، ان کی مدت 29نومبر کو ختم ہورہی ہے۔
آئی ایس پی آر نے سوشل میڈیا پر آرمی چیف کے الوداعی دوروں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ جنرل راحیل شریف لاہور گیریژن میں فوج،رینجرز کے جوانوں سے ملاقاتیں کرینگے۔
لاہورگیریژن میں فوجیوں کے بڑے اجتماع سے خطاب میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کہاکہ ملک میں امن اوراستحکام کا قیام آسان کام نہیں تھا،قربانیوں اورمشترکہ قومی عزم سے کامیابیاں ملیں۔
پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے عوام کے دلوں میں جو جگہ بنالی ہے،وہ مثالی ہے۔ 27 نومبر 2013 کو وزیر اعظم نواز شریف نے انہیں پاکستانی فوج کا سپہ سالار مقرر کیا جبکہ 20 دسمبر 2013 کوانہیں نشان امتیاز(ملٹری) سے نوازا گیا-
راحیل شریف 16 جون 1956ء کو کوئٹہ کے ایک ممتاز فوجی گھرانے میں پیدا ہوئے، ان کے والد کا نام میجر محمد شریف بھٹی ہے، وہ پاکستان ملٹری اکیڈمی کے 54ویں لانگ کورس کے فارغ التحصیل ہوئے، 1976 ء میں گریجویشن کے بعد فرنٹیئر فورس رجمنٹ کی 6th بٹالین میں کمیشن حاصل کیا۔
ان کے بڑے بھائی میجر شبیر بھٹی شریف 1971 کی پاک بھارت جنگ میں شہید ہوئے اور انہیں نشان حیدر ملا،جنرل راحیل شریف کے ماموں میجر عزیز بھٹی شہید کو 1965ءکی جنگ میں کارہائے نمایاں سرانجام دینے پر نشانِ حیدر دیا گیا ۔
آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق قیاس آرائیاں کافی عرصے سے خبروں میں گردش کر رہی تھیں۔ تاہم اسی سال جنوری میںجنرل عاصم سلیم باجوہ نے ٹویٹ میں کہا تھا کہ جنرل راحیل شریف اپنی مدت ملازمت میں توسیع نہیں لیں گے اور اپنی ریٹائرمنٹ کی مقررہ تاریخ کو ریٹائر ہو جائیں گے۔
آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی مدت ملازمت 29 نومبر کو ختم ہورہی ہے،اسی روز نئے فوجی سربراہ اپنا عہدہ سنبھال لیں گے ،جن کے نام کا تاحال اعلان نہیں کیا گیا ہے۔
آرمی چیف جنرل راحیل شریف لاہور کے بعد پشاور، کوئٹہ اور کراچی کا الوداعی دورہ کریں گے، 28 نومبر کو آرمی چیف اور 27 نومبر کو چیئرمین جوائنٹس چیفس آف اسٹاف کو الوداعی عشائیہ دیا جائے گا، چینج آف کمانڈ کی تقریب 29 نومبر کو ہو گی۔