نیو یارک (جیوڈیسک) پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف ایک ہفتے کےدورے پر امریکا پہنچے جہاں انہوں نے سنٹرل کمانڈ ہیڈکوارٹر پہنچے۔ پاک فوج کے سربراہ کا سینٹ کوم پہنچنے پر زبردست استقبال کیا گیا۔
جنرل راحیل شریف نے جنرل مارٹن ڈیمپسی اور دیگر اعلیٰ امریکی فوجی حکام سے ملاقاتیں کیں۔ اس دوران دسمبر میں امریکی افواج کی افغانستان سے واپسی ، آپریشن ضرب عضب سمیت دیگر اہم معاملات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ امریکی حکام نے ضرب عضب کے نتائج پر اطمینان کا اظہار کیا۔
پاک فوج کے سربراہ نے پیشکش کی ہے کہ افغان افواج کو تربیت فراہم کرنے میں پاکستان امریکی افواج کی مدد کے لیے تیار ہے۔ امریکا نے حقانی نیٹ ورک کے خلاف کارروائی کے بعد پاکستان میں دیگر جہادی تنظیموں کے خلاف کارروائی کی بھی توقع کا اظہار کیا ہے۔
جنرل راحیل شریف کل بھی سینٹ کوم میں فوجی حکام سے ملاقاتیں کریں گے جس کے بعد وہ واشنگٹن پہنچیں گے جہاں ان کی ملاقات وزیر دفاع چیک ہیگل اور کانگریس کی دفاعی کمیٹی سے ہو گی۔