اسلام آباد (جیوڈیسک) جنرل اشفاق پرویز کیانی بحیثیت چیف آف آرمی اسٹاف چھ سال گزارنے کے بعد ریٹائر ہو جائیں گے۔ گوجر خان کے کیانی خاندان سے تعلق رکھنے والے اشفاق پرویز نے1971 میں بلوچ رجمنٹ میں کمیشن حاصل کیا۔
چودھویں چیف آف آرمی سٹاف جنرل اشفاق پرویز کیانی کا چھ سالہ دور کئی لحاظ سے اہم تھا۔ بحیثیت آرمی چیف انہوں نے سب سے پہلا حکم سول اداروں سے فوجی افسروں کی واپسی کا دیا۔ 2008 اور2013 میں قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے الیکشن بھی انہی کے دور میں ہوئے۔
جنرل کیانی کے دور میں سول اور ملٹری اداروں کے درمیان تعاون کو مزید تقویت ملی۔ بطور آرمی چیف انہوں نے قانون کی عملداری کو یقینی بنانے کیلئے حکومت کا بھر پور ساتھ دیا۔ 2008 میں چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی بحالی میں بھی جنرل کیانی نے اہم کردار ادا کیا۔
بطور آرمی چیف انہوں نے2008 کو سولجرز کا سال قرار دیا اور جوانوں کی فلاح و بہبود خاص طور پر رہائش اور معیاری خوراک کے علاوہ بہت سے فلاحی کاموں کا اجرا کیا۔ جنرل کیانی نے2010 کو تربیتی سال قرار دیا۔ انہوں نے دہشت گردی کے خلاف تربیت کو خاص اہمیت دی۔
2011 کو فائرنگ کا سال قرار دیا گیا اور Marksmanship کی تربیت پر خاص توجہ دی گئی۔ علاقائی حالات کے تناظر میں فوجی مشقیں عزمِ نو 2009 میں شروع ہوئیں اور چار سال تک جاری رہنے والی یہ مشقیں نومبر 2013 میں کامیابی سے اختتام پذیر ہوئیں۔
اِن مشقوں میں بھارتی Cold Strat Doctrine کا موثر جواب دینے کی صلاحیتوں اور منصوبوں کو عملی شکل دی گئی۔ سوات کا آپریشن جنرل اشفاق کیانی کی جنگی کامیابیوں میں سنہری الفاظ میں لکھا جائے گا۔ 2009 میں سوات آپریشن کے نتیجے میں دہشت گردوں کو بری طرح شکست ہوئی۔
2009 میں جنوبی وزیرستان میں کامیابی سے آپریشن مکمل کیا گیا۔ اسی طرح باجوڑ، مہمند، خیبر اور کرم ایجنسیوں میں بھی متعدد کامیاب آپریشن کئے گئے۔ جنرل کیانی نے قبائلی علاقوں میں بے شمار ترقیاتی کاموں کا اجرا کیا جن میں سڑکوں کا وسیع جال، تعلیمی درسگاہوں کی تعمیر اور صحت کے لئے ہسپتالوں کا قیام سر فہرست ہیں۔
بلوچستان میں تعلیمی درسگاہوں کی تعمیر جنرل کیانی کا اہم کام ہے۔ بلوچستان کے نوجوانوں کیلئے روزگار کے کئی مواقع مہیا کئے گئے جس میں فوج میں شمولیت اہم ہے۔ 2010 کے سیلاب اور 2011 اور 2013 میں بلوچستان کے زلزلہ زدگان کی مدد کرنے میں پاک فوج نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔
جنرل کیانی نے متعدد بار ان علاقوں کا دورہ کیا۔ شہدا کے لواحقین کیلئے خصوصی مراعات کا اعلان کیا گیا۔ GHQ میں شہدا سیل کا قیام اسی سلسلے کی کڑی ہے۔ شہدا کے لواحقین کیلئے 800 سے زائد گھر بنا کر ان کے حوالے کر دیئے گئے۔
2012 میں گیاری میں 140 شہدا کے جسد خاکی کی تلاش کیلئے انتھک محنت اور کوشش Comradeship کی ایک عظیم مثال ہے۔ جنرل اشفاق کیانی کے دور میں پاک فوج میں آئی ٹی کلچر کو فروغ ملا۔ انہوں نے پاک فوج کو عسکری میدان میں دنیا کی دوسری افواج کے ہم پلہ لانے کے لئے انتھک کوشش کی اور اس میں کامیاب رہے۔