اسلام آباد (جیوڈیسک) آرمی چیف جنرل راحیل شریف آج افغانستان کے دورے پر جا رہے ہیں۔ ان کی افغان قیادت سے ملاقات میں سرحد پار سے دہشت گردی ، پاکستان کے خلاف افغان سرزمین کا استعمال روکنے اور نیٹو فورسز کے انخلاء کے بعد کی صورت حال پر بات چیت کا امکان ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق کابل کے ایک روزہ دورے کے دوران آرمی چیف جنرل راحیل شریف افغان صدر اشرف غنی، چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبدللہ اور عسکری قیادت سے ملاقاتیں کریں گے۔ آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا نئی افغان حکومت کے قیام کے بعد یہ پہلا دورہ کابل ہے۔
اس سے پہلے آرمی چیف نے 19 مئی کو سہ فریقی مذاکرات کے لیے افغانستان کا دورہ کیا تھا۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کے چیئرمین مشاہد حسین سید کا کہنا ہے کہ آرمی چیف افغان قیادت کے ساتھ سرحد پار دہشت گردی ، افغانستان سے غیر ملکی افواج کے انخلا کے بعد خطے میں امن کے لیے پاک ، افغان روابط پر بات چیت کریں گے۔
مشاہد حسین سید کے مطابق آرمی چیف کے دورہ کابل کے دوران پاک افغان بارڈر مینجمنٹ میکنیزم کی تیا ری اور پاکستان کے خلاف بھارت کو افغان سر زمین استعمال کرنے سے روکنے سے متعلق امور بھی زیر بحث آ سکتے ہیں۔ افغان صدر اشرف غنی 14 نومبر کو پاکستان کے دورے پر آ رہے ہیں ، اس حوالے سے آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے دورہ کابل کو اہم قرار دیا جا رہا ہے۔