اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ انہوں نے آرمی چیف کو ثالث بنانے کی کوئی درخواست نہیں اس حوالے سے حکومت جھوٹ بول رہی ہے۔
قومی اسمبلی میں وزیراعظم نواز شریف اور وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کے اظہار خیال کے بعد دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ نواز شریف اور چوہدری نثار نے قومی اسمبلی میں جھوٹ بولا، آرمی چیف جنرل راحیل شریف کو ثالثی کی درخواست ہم نے نہیں بلکہ نواز شریف اور وفاقی حکومت نے کی ہے میں ان کے جھوٹے بیان کو رد کرتا ہوں۔ جھوٹ بولنے پر وزیراعظم کا مواخدہ کرنا چاہیے ایک جھوٹا شخص وزیراعظم نہیں ہوسکتا۔
طاہرالقادری نے کہا کہ آرمی چیف کا ثالثی کا کردار ادا کرنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا مگر وزیراعظم اور وفاقی حکومت نے کل انہیں ایسا کرنے کی درخواست کی اور یہ خبر کئی ٹی وی چینلز پر بھی چلتی رہی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں تو خود جنرل راحیل شریف کے ثالثی کے کردار سے متعلق خبر ٹی وی چینلز کے ذریعے ملی۔ نواز شریف نے قومی اسمبلی میں جھوٹ بولا اور قوم کو دھوکا دیا ہے، قومی اسمبلی مقدس ایوان ہے جس کے تقدس کو وزیراعظم اور ان کے رفقا پامال کررہےہیں جب کہ جھوٹ بولنے پر انہیں برطرف کرنے کا جواز بنتا ہے۔
طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ اگر آج شام تک نواز شریف اور شہباز شریف نے استعفیٰ نہ دیا تو معاملہ آگے نہیں چلے گا اور سہہ فریقی مذاکرات ختم ہوجائیں گے۔