کراچی (جیوڈیسک) آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی زیرصدارت کور ہیڈ کوارٹرز کراچی میں اہم اجلاس ہوا۔ اجلاس میں ڈی جی ایم آئی، ڈی جی آئی ایس آئی اور ڈی جی ملٹری آپریشنز نے بھی شرکت کی۔
اجلاس میں ڈی جی رینجرز میجر جنرل بلال اکبر نے کراچی میں جاری آپریشن سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی جس میں چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کے بیٹے اویس شاہ کے اغواء اور معروف بین الااقوامی قوال امجد صابری کے قتل سے متعلق بھی شرکاء کو آگاہ کیا گیا۔ اجلاس میں کراچی میں جاری آپریشن سے متعلق اہم فیصلے بھی کئے گئے۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کہا کہ انٹیلی جنس کی مدد سے رینجرز کو اپنا مشن مکمل کرنے کے لئے ہر قسم کا تعاون فراہم کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بلاتخصیص آپریشن کا مقصد دہشتگردوں کے تمام نیٹ ورکس کا خاتمہ کرنا ہے۔
آرمی چیف نے کہا کہ آپریشن کا مقصد دہشتگردوں کے مالی معاونین اور انکے سہولت کاروں کا مکمل خاتمہ کرنا ہے، جب تک کراچی میں امن اور زندگی کو معمول پر لانے کا مقصد پورا نہیں ہو گا، آپریشن جاری رہے گا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق، آرمی چیف نے کراچی آپریشن میں سندھ رینجرز کی کامیابیوں اور قربانیوں کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ رینجرز کی کوششوں سے کراچی میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہوئی ہے، سندھ رینجرز کے عزم اور حوصلے کے نتیجے میں کراچی کی عوام کی نظر میں انکے وقار میں اضافہ ہوا ہے۔
اس موقع پر آرمی چیف نے رینجرز کے جوانوں سے بات چیت بھی کی اور ان کی کاوشوں کو سراہا۔ اس موقع پر ڈی جی رینجرز سندھ نے آرمی چیف کو کراچی آپریشن اور امن و امان کی صورتحال پر بریفنگ دی۔