اسلا م آباد (جیوڈیسک) ایبٹ آباد کمیشن رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ آپریشن رات گیارہ بج کر بیس منٹ پر شروع ہوا، آرمی چیف نے صدر زرداری کو سات گھنٹے تاخیر سے اطلا ع دی۔
ایبٹ آباد کمیشن رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اسامہ بن لادن نو سال سے پاکستان میں مقیم تھے ۔اسامہ کی پاکستان میں موجودگی اور قیام کا پتہ لگانا سی آئی اے کی ذمہ داری تھی۔ سی آئی اے کو ٹریل ملا اور وہ اسامہ کے گھر پہنچ گئے۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ابراہیم اور ابرار نامی افراد کے ٹیلی فون نمبرز آئی ایس آئی کو دیے گئے لیکن آئی ایس آئی نے دونوں نمبروں کی نگرانی نہیں کی۔
یہ سیکورٹی اداروں کی نا اہلی کی بہت بڑی مثال ہے۔ کمیشن نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ امریکی حکام وقتا فوقتا اسامہ کا ایشو اٹھاتے رہتے تھے، یہ انکشاف بھی کیا گیا ہے کہ صدر وزیراعظم اور آرمی چیف نے کمیشن سے ملنے سے انکار کیا۔