اسلام آباد (جیوڈیسک) پارلیمنٹ ہاؤس سے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر شجاعت حسین کا کہنا تھا کہ مشرف کیس میں سنگین غداری کا غلط ترجمہ کیا جا رہا ہے۔ آئین شکنی کہہ لیں تو کافی ہوگا کیونکہ آرمی چیف کبھی غدار نہیں ہوتا۔
انہوں نے تجویز دی کہ آئین میں لفظ غدار شامل نہیں ہونا چاہیے، چودھری شجاعت نے کہا کہ اگر مشرف پر مقدمہ چلانا ہے تو پھر 12 اکتوبر سے شروع کیا جائے۔ میں اپنا نام پہلے ہی دے چکا ہوں۔ سابق چیف جسٹس افتخار چودھری کا نام بھی شامل کر لیں۔
اس میں سابق آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی اور پرویز الہٰی کا نام بھی شامل ہو گا۔ چودھری شجاعت نے کہا کہ مہنگائی اس وقت سب سے بڑا مسلہ ہے، مجھے لگتا ہے ہم طبقاتی جنگ کیطرف جا رہے ہیں، میری نوکرانی نے بتایا اسکے گھر گیس کا بل 4 ہزار روپے آیا ہے۔