اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کہتے ہیں کہ ہمیں آرمی چیف پر بھروسہ ہے کہ وہ انتخابی دھاندلیوں کی غیر جانبدارانہ تفتیش کروائیں گے لیکن نواز شریف پر کوئی اعتماد نہیں اس لئے ان کے استعفے سے پہلے ہمیں کچھ بھی منظور نہیں۔
اسلام آباد میں دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ تحریک انصاف نے فوج کو ضامن یا ثالث بننے کے لئے نہیں کہا، اس سلسلے میں حکومت کی جانب سے کی گئی تمام باتیں جھوٹی ہیں، حقیقت یہ ہے کہ گزشتہ روز آرمی چیف جنرل راحیل کے دفتر سے انہیں پیغام آیا کہ صورت حال ابتر ہورہی ہے۔
انہوں نے راحیل شریف سے ملاقات کی جس میں آرمی چیف نے کہا کہ انتخابات میں دھاندلیوں کے مطالبے پر وہ ضامن یا ثالث بنیں گے اور وہ غیر جاندارانہ تحقیقات کو یقینی بنائیں گے لیکن نواز شریف مستعفی ہونے کو تیار نہیں۔ جس پر انہوں نے آرمی چیف کے سامنے نواز شریف کا سارا ماضی رکھ دیا اور کہا کہ اس ساری صورت حال میں وہ نواز شریف کی کسی بات پر بھروسہ نہیں کرتے۔
عمران خان نے کہا کہ دنیا کے کسی جمہوری ملک میں جب کسی عہدے دار پر الزام لگتا ہے تو وہ پہلے استعفیٰ دیتا ہے اور پھر تحقیقات کا سامنا کرتا ہے۔ پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں سپریم کورٹ نے سوئس بینکوں میں موجود 6 ارب روپے لانے کے لئے ہر ممکن کوشش کی لیکن وہ کامیاب نہ ہوسکی کیونکہ آصف زرداری خود ہی اقتدار میں تھے۔
اس لئے ہمیں نواز شریف کے استعفے کے علاوہ کوئی چیز قبول نہیں۔ نواز شریف نے انہیں نائب وزیر اعظم بننے کی پیشکش تک کردی ہے۔ انہیں نائب وزارت عظمیٰ کا عہدہ نہیں، نواز شریف کا استعفیٰ چاہیے، ہمارے پاس دھاندلی کے ثبوت ہیں اگر انہوں نے دھاندلی نہیں کی تو ایک ماہ کے لئے وزارت عظمیٰ چھوڑ کر قومی اسمبلی میں اپنی جماعت کے پارلیمانی لیڈر بن جائیں لیکن نواز شریف ایک ماہ کے لئے بھی اقتدار چھوڑنے کو تیار نہیں کیونکہ انہیں پتہ ہے کہ اقتدار سے ہٹے تو وہ اپنی دھاندلی نہیں چھپا پائیں گے۔ وہ اقتدار میں رہ کر گواہوں کو خرید سکتے ہیں اور جو نہیں بکیں گے انہیں ڈرا کر بیرون ملک بھگادیں گے۔
چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ وقت ثابت کرے گا کہ انتخابات میں تاریخی دھاندلی ہوئی۔ یہ سارے لوگ مل کرجمہوریت کو نہیں دھاندلی کو بچارہے ہیں کیونکہ یہ جانتے ہیں کہ انتخابی دھاندلی کی سزا آرٹیکل 6 کے تحت ہوگی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ جو جنگ لڑ رہے ہیں وہ ان کی ذاتی جنگ نہیں اللہ نے انہیں ہر نعمت سے نوازا ہے دراصل یہ جنگ اس ملک کی ہے۔ انہوں نے آزادی یا موت تک یہاں سے نا جانے کا فیصلہ کرلیا ہے، نوازشریف خوش فہمی میں نہ رہیں، قوم فیصلہ کربیٹھی ہے، یہ لوگ بھی استعفیٰ لئے بغیریہاں سے نہیں جائیں گے۔