اسلام آباد(جیوڈیسک) آرمی پبلک اسکول پر حملے کے مرکزی ملزم عثمان غنی کو انٹرپول نے اٹلی سے گرفتار کر کے پاکستانی حکام کے حوالے کردیا۔
آرمی پبلک اسکول کے مرکزی ملزم کو انٹرپول سے اٹلی سے گرفتار کر کےاسلام آباد کے بے نظیر انٹرنیشنل ایئرپورٹ منتقل کیا تو پاکستان کے حکام نے اسے اپنی حراست میں لے کر تفتیش کے لئے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم عثمان غنی آرمی پبلک اسکول پر حملے کے علاوہ دہشت گردی کی دیگر کارروائیوں میں بھی مطلوب تھا۔
پولیس حکام کے مطابق آرمی پبلک اسکول کی تحقیقات سامنے آنے کے بعد عثمان غنی کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈال دیا گیا تھا تاہم وہ پہلے ہی اٹلی فرار ہوگیا تھا۔ حکومت نے ملزم کی گرفتاری کے لئے انٹرپول سے رابطہ کیا تھا۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ عثمان غنی کا تعلق صوابی سے ہے تاہم ابھی تک یہ معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ ملزم کا تعلق کس تنظیم سے ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس 16 دسمبر کو آرمی پبلک اسکول پرحملے میں 144 طلبہ سمیت 149 افراد شہید جب کہ متعدد زخمی ہوئے تھے۔ ڈی جی آئی ایس پی آرعاصم سلیم باجوہ نے فروری میں میڈیا کے نمائندوں کو بتایا تھا کہ اے پی ایس پر حملے میں ملوث 27 رکنی گروہ کے 9 ملزمان کو ہلاک جب کہ 12 کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔