اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ جو بھی آرمی اور دیگر اداروں کے خلاف زبان استعمال کرے گا اس کے خلاف 72 گھنٹوں میں کارروائی ہو گی۔
راولپنڈی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی جیت گئی ہے اور پی ڈی ایم ہار گئی ہے، پیپلز پارٹی نے پی ڈی ایم کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیا ہے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی سے متعلق ایک سوال کے جواب میں شیخ رشید کا کہناتھا کہ بلاول سمجھدار ہے اس نے اچھا کھیلا ہے، وہ اپنے لیے اچھا راستہ نکالنے جا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جو سیاستدان مذاکرات کا دروازہ کھلا نہیں رکھتا، وہ کم عقل ہے۔
پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ مولانا کے ستارے گردش میں ہیں، ان کی سیاست الٹ گئی ہے، ان کے چہرے کی ہوائیاں اڑ ی ہوئی ہیں۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ فضل الرحمان ایک عالم اور قابل احترام ہیں لیکن انہیں اسلام اور اسلام آباد کے احترام کو بھی ملحوظ خاطر رکھنا چاہیے، وہ اسلام کی باتیں کریں اسلام آباد کا خواب دیکھنا چھوڑ دیں۔
پی ڈی ایم کے لانگ مارچ سے متعلق سوال پر وزیر داخلہ کا کہناتھا کہ جس دن پی ڈی ایم والے لانگ مارچ کی تاریخ بتائیں گے اسی دن ہم انہیں سیاسی قانونی حق جتائیں گے۔
ایک سوال کے جواب میں وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ جو بھی آرمی اور دیگر اداروں کے خلاف نازیبا زبان استعمال کرتے گا تو اس کے خلاف 72 گھنٹے میں کارروائی ہو گی، 72 سے 73واں گھنٹہ نہیں ہو گا۔
سابق وزیراعظم نواز شریف کے پاسپورٹ کی منسوخی سے متعلق سوال پر شیخ رشید کا کہنا تھا کہ نواز شریف کا پاسپورٹ 16 فروری کو ختم ہو رہا ہے، اس کی معیاد میں توسیع نہیں کی جائے گی۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ چین اور افغانستان کا مینوئل ویزا ختم کر دیا ہے جبکہ ایک دن میں دو لاکھ آن لائن درخواستیں آئیں۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں 8 لاکھ غیر قانونی افغان شہری رہتے ہیں، 2 لاکھ غیر قانونی افغان شہریوں کے شناختی کارڈ بلاک کر چکے ہیں۔
نیب قوانین میں ترمیم کے حوالے سے شیخ رشید کا کہنا تھا ان دونوں جماعتوں نے اپنے ادوار میں نیب قوانین میں ترمیم نہیں کیں، اب نیب ختم نہیں ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ سورج مشرق کے بجائے مغرب سے تو نکل سکتا ہے لیکن عمران خان سرنڈر نہیں کرے گا، عمران خان حکومت چھوڑ سکتا ہے لیکن این آر او نہیں دے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ نیب سے کہتا ہوں کہ اگر حکومت کا کوئی رکن کرپشن کرتا ہے تو اس کے خلاف بھی کارروائی کریں۔