راولپنڈی (جیوڈیسک) عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ پرویز مشرف اور حکومت کے درمیان معاملات میں الجھاؤ مناسب نہیں، جوڈو کراٹے نہ ہی ہوں تو بہتر ہو گا۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شیخ رشید احمد نے کہا کہ غداری کی ابتداء 12 اکتوبر سے ہوئی تھی، آرٹیکل 6 کا اطلاق تین نومبر کی بجائے بارہ اکتوبر سے ہونا چاہئے۔
عدالت کو سوچنا ہے کہ پرویز مشرف کے خلاف کارروائی وہ خود کریں گے یا پھر آرمی کورٹ کرے گی، میری اطلاعات کے مطابق معاملات افہام و تفہیم کی طرف جا رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ طالبان اور حکومت کے مابین مذاکرات ہونے چاہییں۔ مذاکرات کے دوران کراچی پولیس اور ایف سی جوانوں کا قتل افسوسناک ہے ایسے واقعات مذاکرات کو ٹھیس پہنچا سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کراچی کا مسئلہ اس وقت تک حل نہیں ہو سکتا جب تک تماسیاسی جماعتوں کو آن بورڈ نہیں کیا جاتا۔ فوج طالبان کے خلاف آپریشن مکمل سوچ بچار اور کامیابی کی امید کے ساتھ کرے گی۔
شیخ رشید نے کہا کہ میٹروبس سروس کا منصوبہ 50 ارب کا ہے، خرچ اس سے بھی تجاوز کر سکتا ہے۔ منصوبے سے مری روڈ کے تاجر زمینوں پر آ جائیں گے جبکہ راولپنڈی ایکسپریس وے بنانے سے غریب کی زندگی میں بہتری آئے گی۔
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ نے کہا کہ شہباز شریف کی چین سے واپسی پر ان سے اس معاملے پر بات کروں گا۔ ہماری بات نہ سنی گئی تو آئین کے اندر رہ کر احتجاج کریں گے اور عدالت بھی جائیں گے۔