اسلام آباد (جیوڈیسک) ممتاز آئینی ماہر بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا ہے کہ فوجی عدالتوں کے قیام کے لیئے اسمبلی میں پیش کی گئی آئینی اور قانونی ترامیم کو سپریم کورٹ میں ضرور چیلنج کیا جائے گا۔
فوجی عدالتوں کے قیام کے لیئے قومی اسمبلی میں پیش کی گئی آئینی اور قانونی ترامیم کے عدالت میں دفاع کے لیئے حکومت نے بھی کچھ پیش بندیاں کی ہیں، لیکن ممتاز ماہر قانون بیرسٹر فروغ نسیم کا کہنا ہے کہ عدلیہ سے متعلق آرٹیکل ایک سو پچہتر میں ترمیم کا عدالت میں دفاع کرنا حکومتی ٹیم کا کڑا امتحان ہو گا۔
بیرسٹر فروغ نسیم کا یہ بھی کہنا تھا کہ آرٹیکل عدالتی استثنٰی حاصل کرنے کے لیئے آرٹیکل ایک سو پچھتر کو شیڈیول ون میں ڈالنے کا حربہ بھی کارآمد ہونے کا امکان کم ہی ہے۔
فوجی عدالتوں کے قیام کے لیئے تجویز کی گئی ترامیم کے ایکٹ بننے میں ابھی کئی مراحل باقی ہیں، مگر حکومت کو اصل چیلنج پارلیمنٹ میں نہیں بلکہ سپریم کورٹ میں سامنے کا امکان ہے۔