لاہور (جیوڈیسک) کامیابی اتنی آسانی سے نہیں ملتی ، اپنی پرفارمنس کے ذریعے پہچان بنائی ، فلم ’’میں پنجاب نہیں جاؤں گی ‘‘ رومانٹک کامیڈی فلم ہوگی۔
ان خیالات کا اظہار ماڈل واداکارہ ایمان علی نے اپنے ایک انٹرویو میں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اداکاری اور ماڈلنگ میں کوئی فرق نہیں بلکہ ماڈلنگ کرنے والے زیادہ بہتر فنکار ہوتے ہیں ۔کیرئیر کا آغاز ماڈلنگ سے کیا ، جس کے بعد ایکٹنگ کی طرف آئی۔ میرا تعلق ایک فنکار گھرانے سے ضرور ہے مگر یہ کامیابی کا زینہ نہیں۔اس طرح لوگ آپ سے بہت اچھے نتائج کی توقعات وابستہ کرلیتے ہیں اسی لیے پورے کیرئیر میں ہر قدم سوچ سمجھ کر اٹھایا ، تبھی میرے کریڈٹ پر کم مگر اچھے پروجیکٹس ہیں۔
میرے بارے میں کافی کچھ کہا جاتا ہے، مگر ان باتوں پر دھیان دینا وقت کا ضیاع سمجھتی ہوں۔ہمایوں سعید کے ساتھ میرا یہ پہلا فلمی پروجیکٹ ہے جس کی شوٹنگ یورپ میں کرنے کے لیے لوکیشنز فائنل کرچکے ہیں۔ اداکارہ کا کہنا تھا کہ میری ابھی تک دو فلمیں ’’خدا کے لیے‘‘ اور ’’ بول‘‘ ریلیز ہوئی ہیں جس میں سنجیدہ نوعیت کے کردار کیے مگر ’’میں پنجاب نہیں جاؤں گی ‘‘ چنچل لڑکی کے طور پرفلم بین اسکرین پر دیکھیں گے ۔ انھوں نے کہا کہ ہمایوں سعید کو کریڈٹ جاتا ہے کہ جنہوں نے ’’میں ہوں شاہد آفریدی‘‘ جیسی کامیاب فلم اس وقت میں پروڈیوس کی جب کوئی بھی فلم میں سرمایہ کاری کرنے کا رسک نہیں لے رہا تھا۔پھرانھوں نے ’’جوانی پھر نہیں آنی‘‘ جیسی کامیڈی فلم بنائی جس نے باکس آفس پر کامیابی اور بزنس کے نئے ریکارڈ قائم کیے۔
انھوں نے کہا کہ ’’میں پنجاب نہیں جاؤں گی‘‘ بھی ان کی بہترین فلم ہوگی جس کا اسکرپٹ خلیل الرحمان قمر نے لکھا اور ڈائریکٹر ندیم بیگ کر رہے ہیں ۔ ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ سال رواں میں ’’ماہ میر‘‘ بھی ریلیز ہوگی اس میں بھی میرا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔