مہمند ایجنسی کی خبریں 23/8/2016

Journalists Protest

Journalists Protest

مہمند ایجنسی (شکیل مو مند) اے آر وائی نیوز کے دفتر پر حملے کے خلاف مرکزی مومند پریس کلب کے سامنے صحافیوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔جس میں مہمند ایجنسی کے صحافیوں نے شرکت کی ۔انہوں نے پلے کارڈ اُٹھا رکھے تھے جن پر گزشتہ روز ہونے والے اے آر وائی دفتر پر حملے کے خلاف نعرے درج تھے۔اس موقع پر پریس کلب کے صدر گل محمد نے کہا کہ ہم اس واقعے کی شدید مذمت کرتے ہیں اور اسے اظہاررائے پر حملہ تصور کرتے ہیں

انہوں نے کہا کہ اس مذموم حملے میں ملوث افراد کو قرار واقعی سزا دی جائے اور شہید ہونے والے صحافی کے گھرانے کے ساتھ مکمل مالی تعاون کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت قبائلی صحافیوں سمیت ملک بھر کے صحافی غیر محفوظ ہیں لہٰذا صحافیوں کو تحفظ فراہم کرکے کراچی واقعے میں ملوث افرادکے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔انہوں نے ایم کیو ایم کے قائد کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اُن کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا اور ملک دشمن سرگرمیوں پراس کی جماعت پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا۔اس موقع پر صحافیوں نے غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے شدید نعرے بازی کی ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

مہمند ایجنسی (رپورٹ شکیل مو مند) مہمندایجنسی ہیڈ کوارٹر غلنئی میں فائرنگ ۔ایک آدمی پرانی دشمنی کے بھینٹ چڑھ گیا۔

مین لیوز گیٹ کے سامنے ابراھیم نامی شخص نے تیس بور پستول سے فائرنگ کرکے شاہ جہان نامی شخص کو قتل کیا ۔فائر نگ کرنت والا گرفتار ۔غلنئی حوالات میں بند ۔ مہمند ایجنسی کے ہیڈ کوارٹر غلنئی میں مین گیٹ کے سامنے دوپہر کو اچانک فائرنگ کی آواز سنی گئی ۔تحصیل حلیمزئی کمالی سے تعلق رکھنے والے شخص ابراہیم نے فائرنگ کرکے شاہ جہان ساکن نوے کلے غازی بیگ کو شدید زخمی کردیا۔غلنئی ہسپتال پہنچانے سے پہلے دم توڑ گیا۔

ذرائع نے بتایا کہ شاہ جہان اپنے بیٹوں کے ساتھ شناختی کارڈ بنوانے کے سلسلے میں آیا ہوتھا۔اور چھ سال پہلے ابراہیم کے والد کو فائرنگ کرکے قتل دیا تھا۔یہی پرانی دشمنی چلی آرہی تھی۔ ذرائع نے بتایا کہ فائرنگ تیس بور پستول سے کی گئی ہے اور گولیاںقریب سے لگنے کی وجہ سے موت واقع ہوئی ہے۔ پولیٹیکل انتظامیہ نے رپورٹ درج کرتے ہوئے فائرنگ کرنے والا ابراہیم کو گرفتار کرکے غلنئی حوالات میں بند کر دیا گیا۔

Mulzim

Mulzim