لاہر (پ ر) امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر سید رسرفراز نقوی نے لاہور کے مقام مکہ کالونی میں مجلس عزا ء سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ گزشتہ روز کوئٹہ میں ہونے والی دہشت گردانہ کارروائی پر ملت تشیع پاکستان کو تشویش لاحق ہے ۔عزاداری ہماری شہ رگِ حیات ہے ہم عزاداری کے خلاف ہر سازش کو ناکام بنا دیں گے، اگر عزاداری پر کوئی آنچ بھی آئی تو ہم کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے، یعنی ہم میدان خالی نہیں چھوڑیں گے۔
انہوں نے کراچی میں پانی کی سبیلوں پر پابندی کو قابل افسوس عمل قرار دیتے ہوئے کہا کہ عزاداری نواسہ رسول حضرت امام حسین ہمارا آئینی و قانونی حق ہے ہم اس سے ایک انچ بھی پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں، ہم اپنی جانیں تو قربان کرسکتے ہیں لیکن عزاداری پر قدغن ہرگز برداشت نہیں کریں گے، تکفیری اور دہشتگرد چاہتے ہیں کہ ملک میں عزاداری نہ ہو۔
لیکن ہم یہ سازش کامیاب نہیں ہونے دینگے۔پاکستان میں مکتب تشیع وہ واحد مکتب ہے، جس نے قیام امن کیلئے نہ صرف بیش بہا قربانیاں دی ہیں، بلکہ اس کے امن کو برقرار رکھنے کیلئے بھی بھرپور محنت و تگ و دو کی ہے۔ وطن سے محبت اور عشق، وطن کی حفاظت کا جذبہ اس مکتب میں دیگر کے مقابلے میں کہیں زیادہ بلند ہے۔ ریاستی اداروں کو بہرحال اس مکتب کی ان قربانیوں اور کوششوں کو ملحوظ رکھنا چاہیئے۔ انہیں چاہیئے کہ عزاداری سیدالشہدا کو برپا کرنے میں تعاون کریں، نہ کہ اس کی طرح میں حائل ہوں۔ عزاداری سیدالشہدا اسلام کی بقا کی ضامن ہے مرکزی صدر کا کہنا تھا کہ عزاداری سیدالشہدا کو محدود کرنے یا اسے روکنے کی کوئی بھی کوشش ہمارے بنیادی عنصر پر حملہ ہوگا، جسے کسی صورت قطعا برداشت نہیں کیا جاسکتا۔
عزاداری پر کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیں کرسکتے کراچی میں پانی کی سبیلوں پر پابندی ،کوئٹہ میں دہشت گردی کا واقعہاور محرم الحرام میں ہمارے مختلف علما کرام پر پابندیاں عائد کی گئی ہیں، ان پابندیوں کی ہم شدید ترین مذمت کرتے ہیں، حکومت نے جو بیلنس پالیسی اپنائی ہے وہ سراسر حق و انصاف کے منافی ہے۔ ایسے دہشتگردوں اور دہشت گرد گروہوں کے ساتھ بیلنس کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، جو اسلام کے بھی دشمن ہیں اور پاکستان کے بھی۔ حالانکہ حکومت کو چاہیئے کہ وہ ظالم کا محاسبہ کرے اور مظلوم کا ساتھ دے۔