چارسدہ (جیوڈیسک) عوامی نیشنل پارٹی کے صدر اسفندیار ولی خان نے ملالہ یوسف زئی کو امن کا نوبل انعام ملنے پر مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ دنیا پختونوں کو انتہا پسند اور دہشت گرد کے طور پر پیش کرتی تھی۔
ملالہ نے ثابت کر دیا کہ پختون نہ دہشت گرد ہیں نہ انتہا پسند بلکہ قوم پرست اور ترقی پسند ہیں۔ چارسدہ میں پاکستان پیپلز پارٹی چارسدہ کے صدر تیمور خٹک کی ساتھیوں سمیت عوامی نیشنل پارٹی میں شمولیت کے موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اسفندیار ولی خان کا کہنا تھا۔
کہ اللہ کے کرم سے ملالہ ایک کرن کی مانند ہے جس کی روشنی پوری دنیا میں محسوس کی گئی۔ موجودہ سیاسی صورت حال پر اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ عید سے پہلے قربانی ضرور ہوئی لیکن یہ قربانی نواز شریف کی نہیں بلکہ دھرنا دینے والوں کی ہوئی۔
تھرڈ ایمپائر کی انگلی اٹھنے کی پیش گوئی کرنے والوں نے دیکھ لیا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ایک فوجی جرنیل نے ٹی وی پر آکر واضح کر دیا کہ یہ سیاسی مسئلہ ہے اس سے ہمارا کوئی سرو کار نہیں۔ اسفندیار ولی خان نے مزید کہا کہ نواز شریف کو ہٹانے کے لیے آئینی راستہ موجود ہے۔
انھوں نے کہا کہ 18 ویں ترمیم کے بعد مڈٹرم انتخابات کا اختیار نواز شریف کے پاس ہے ، 1973 کا آئین ختم کیا گیا تو پھر اس ملک میں چار پانچ آئین بنیں گے، پھر ملک کا اکٹھا رہنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
اس ملک کے ٹکڑے ہوں گے۔ بھارت کے ساتھ لائن آف کنٹرول پر کشیدگی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ہم ہر قسم کے تشدد کے خلاف ہیں، پاکستان اور بھارت کو مسائل مذاکرات سے حل کرنے کی ضرورت ہے ، جنگ دونوں ممالک کیلئے نقصان کا باعث ہوگی۔