لاہور (جیوڈیسک) احتساب عدالت نے آشیانہ اقبال ہاؤسنگ کیس میں نامزد ملزمان احد چیمہ اور فواد حسن فواد کو پیش نہ کرنے پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔
سماعت شروع ہوئی تو شہباز شریف عدالت کے روبرو پیش نہ ہوسکے جب کہ عدالت نے استفسار کیا فواد حسن فواد اور احد چیمہ کو کیوں پیش نہیں کیا گیا۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ ‘ضمانت لے کر وہ باہر پھر رہے ہیں انہیں آنا چاہیے’ تاہم کچھ دیر بعد شہباز شریف عدالت کے روبرو پیش ہوگئے۔
عدالت نے رجسٹرار کو ہدایت کی کہ جیل حکام کو شوکاز جاری کریں، اس طرح تو شہادتیں ریکارڈ نہیں ہوسکیں گی، پتہ کروائیں ملزمان ابھی تک کیوں پیش نہیں کیے۔
سعد رفیق اور سلمان رفیق کو کمرہ عدالت پہنچا دیا گیا جب کہ حمزہ شہباز بھی احتساب عدالت پہنچ گئے۔
ملزمان کے پیش کیے جانے تک آشیانہ ہاؤسنگ کیس کی سماعت روک دی گئی جب کہ سپرنٹنڈنٹ جیل کو شو کاز نوٹس بھی جاری کردیا گیا ہے۔
شہباز شریف کے وکیل امجد پرویز بھی عدالت میں پیش نہ ہوئے، جن کی غیر موجودگی میں جونیئر وکلا نے عدالت کو بتایا کہ شہباز شریف کے وکیل امجد پرویز دوسری عدالت میں مصروف ہیں۔
احتساب عدالت میں شہباز شریف کی پیشی کے موقع پر سیکیورٹی کے انتہائی سخت اقدامات کیے گئے ہیں، پولیس نے خاردار تاریں اور کنٹینر رکھ کر راستے بند کر دئیے۔
شہباز شریف کے وکیل امجد پرویز آج دلائل دیں گے، اس سے قبل گزشتہ پیشی کے موقع پر شہباز شریف پر فرد جرم عائد کی گئی تھی۔
واضح رہےکہ نیب آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکیم، صاف پانی کیس، اور اربوں روپے کے گھپلوں کی تحقیقات کر رہا ہے جس میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف سمیت دیگر نامزد ہیں۔
نیب نے شہباز شریف کو 5 اکتوبر 2018 کو گرفتار کیا جنہیں 4 ماہ اور 14 روز بعد ضمانت پر رہا کیا گیا اور 18 فروری کو ان پر آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکیم کیس میں فرد جرم عائد کی گئی۔