افغانستان (اصل میڈیا ڈیسک) سابق افغان صدر اشرف غنی کے بھائی حشمت غنی نے بھی طالبان کی حمایت کا اعلان کر دیا۔
حشمت غنی نے اشرف غنی کے ملک سے فرار ہونے کے بعد افغانستان کا صدر ہونے کے دعویدار امر اللہ صالح کو ٹھگ قرار دیتے ہوئے کہا کہ امراللہ صالح کو بتا دیا گیا ہے کہ گھر پر رہیں یا کہیں اور چلے جائیں۔
حشمت غنی نے افغانستان کے لیے امن کو انتہائی ضروری قرار دیا اور یہ انکشاف بھی کیا کہ احمد شاہ مسعود کے بیٹے احمد مسعود طالبان سے امن معاہدے پر راضی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ طالبان امن اور تحفظ فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، طالبان امن اور تحفظ دیں، ہم ان کی مدد کریں گے۔
انہوں نے بتایا کہ دوستوں کو شامل کرکے افغانستان میں امن کے لیے شروعات ہوگئی ہیں، امن عمل میں ہم سب شامل ہیں، ہم نے وعدے لیے ہیں، جنگ کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔
طالبان کی طاقت اور کمزوری سے متعلق سوال پر حشمت غنی کا کہنا تھا کہ امن لانا طالبان کی طاقت جبکہ معیشت اور خارجہ امور ان کی کمزوری ہیں۔
حشمت غنی کا کہنا تھا کہ افغانستان میں 17 ملین افراد یومیہ اجرت پر کام کرتے ہیں، یومیہ اجرت پر کام کرنے والوں کے لیے معاشی فارمولا چاہیے، طالبان کو درآمدات، برآمدات، صنعت و زراعت اور خودانحصاری کے لیے کام کرنا چاہیے۔
ایک سوال کے جواب میں حشمت غنی کا کہنا تھا کہ اشرف غنی کرپشن میں ملوث نہیں تھے اور نہ ہی وہ کیش وغیرہ ساتھ لیکر گئے ہیں، افغانستان میں کرپشن 20 سال سے چل رہی تھی، اشرف غنی کے دور میں افغان وزراء اور مشیروں پر کرپشن کے الزامات تھے، 20 سال یہی ہوتا رہا کہ اس کو وزیر لگا دو اس کو مشیر لگا دو۔
طالبان کی حکومت میں شامل ہونے سے متعلق سوال پر حشمت غنی کا کہنا تھا کہ بھائی (اشرف غنی) کی حکومت میں شامل ہوا نہ طالبان کی حکومت میں شامل ہوں گا، افغان عوام کے لیے امن اور بہتری چاہتا ہوں۔
حشمت غنی کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں انہیں طالبان رہنماؤں کے ساتھ کھڑے دیکھا جا سکتا ہے۔
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک طالبان رہنما نعرہ تکبیر اور امارت اسلامی کا نعرہ لگا رہا ہے جس کے بعد ایک دوسرا طالبان لیڈر حشمت غنی سے مصافحہ کرتا ہے اور انہیں بوسہ دیتا ہے۔