تحریر: سید مبارک علی شمسی گزشتہ برسوں کی طرح اس سال بھی ملک بھر اور جنوبی پنجاب میں یوم عاشوہ دس محرم الحرام کو بھر پور مذہبی جوش و جذبہ اور عقیدت و احترام سے منایا جا رہاہے۔ یوم عاشور ہمیں چودہ سو سال پیچھے (ماضی) کی یاد دلاتا ہے جب 61 ہجری میں اسی دن میدان کربلا میں بھوکے اور پیاسے امام عالی مقام حضرت حسین نے سجدے میں سر دے کر اسلام کی ٹمٹماتی ہوئی شمع کو ہمیشہ ہمیشہ کے لیئے ضیاء بخشی۔ معرکہ کربلا حق اور باطل کے درمیان جنگ تھی۔ جسے امام عالی مقام نے صبر واستقامت اور بیش بہا قربانیوں سے فتح کر کے دین اسلام کو سرفراز اور مسلمانوں کے سر فخر سے بلند کر دیئے۔
حضرت حسین نے جام شہادت نوش کر کے مسلمانوں کو ہر حال میں صبرو استقامت اور باطل کے سامنے ڈٹ جانے کا درس دیا ہے۔ اسی دن کی یاد تازہ کرنے کے لیئے مساجد، امام بارگاہوں میں مجالس عزا اور جلسے، جلوس منعقد کیئے جا رہے ہیں۔ اس موقع پر DPO بہاولپور سرفراز احمد فلکی کی ہدایات کے مطابق مساجد، امام بارگاہوں کی سیکورٹی سخت کر دی گئی ہے اور حساس علاقوں میں رینجرز بھی طلب کر لی گئی ہے ۔ شہر کے داخلی اور خارجی راستوںپر پولیس ناکے لگا کر گاڑیوں کی چیکنگ کر رہی ہے۔ تاکہ کوئی دہشت گرد شہر میں داخل نہ ہو سکے۔ امام بارگاہوں کے دروازوں پر اور حساس پوائنٹس پرخفیہ کیمرے بھی نصب کر دیئے گئے ہیں۔ ضلع بہاولپور میں اُوچ شریف ، احمد پور شرقیہ، ہتھیجی ، خیرپورٹامیوالی اور قائم پور حساس علاقے ہیں ۔ جہاں عاشورہ محرم اور بالخصوص یوم عاشورہ کے موقع پر مذہبی انتشار کا خطرہ رہتا ہے۔ آئیں تحصیل خیرپور ٹامیوالی اور تحصیل حاصل پور میں سیکورٹی انتظامات کا جائزہ لیتے ہیں۔
Muharram Security
تحصیل خیرپورٹامیوالی مکمل طور پر حساس ہے SHO تھانہ خیرپورٹامیوالی مہر ممتاز احمدکے مطابق یوم عاشور کے دن مجالس، جلوس، تعزیہ ،ذولجناح وماتم داری کے پانچ جلوس برآمد ہونگے جن کی سیکورٹی کے لیئے پنجاب پولیس اور رینجرز کے جوانوں سمت 200 اہلکارتعنیات ہوں گے۔ ان کے ساتھ عزادران بھی سیکورٹی کے فرائض سرانجام دیں گے۔ SHOمہر ممتاز احمد نے بتایا کہ ہم نے مکمل سیکورٹی پلان تیار کر لیا ہے۔ واضع کرتا چلوں کے تحصیل خیرپورٹامیالی کے ایریا میں واقع کوٹ اعظم میں عاشورہ محرم کا جلوس جب دیوبند مکتبہ فکر کے مدرسے کے سامنے آتا ہے تو کشیدگی بڑھ جاتی ہے۔ وہاں پر زیادہ سیکورٹی اور باہمی حکمت عملی کی ضرورت ہے تاکہ کسی کی دل آزاری نہ ہواور کسی قسم کی کشیدگی نہ پید ا ہو سکے۔
تحصیل حاصل پور میں یوم عاشور کے موقع پر 10 مقامات پر مجالس عزا اور تعزیہ و ذوالجناح کے جلوس برآمد ہوں گے۔ DSP حاصل پور رائو نعیم شاہد کے مطابق مکمل سیکورٹی پلان تیار کر لیا گیا ہے اور رائو نعیم شاہد جلوس کے روٹس کی بار بارخود چیکنگ کر رہے ہیں۔ تاکہ کوئی مشتبہ شخص جلوسوں کو ٹارگٹ نہ کر سکے۔ SHO تھانہ قائم پور خالد وٹو کے مطابق تمام شہر میں گشت بڑھا دیا گیا ہے۔
شہر کے اندرونی و بیرونی راستوں پر ناکے لگا دیئے گئے ہیں اور شہر میں یوم عاشور تک اونچی آواز میں ٹیپ ریکارڈ چلانے پر پابندی عائدکر دی گئی ہے۔ مگر یہاں بھی مرکزی امام بارگاہ حیدریہ اور پرانی امام بارگاہ سے تعزیہ و ذولجناح کے جلوس برآمد ہو کر جب مل جاتے ہیں تو لوگوں کارش بہت زیادہ ہو جاتا ہے اور قائم پور میں اہل تشیع اور اہلسنت والجماعت کے درمیان کربلا کا تنازعہ گزشتہ 2 برس سے کشیدگی کا باعث بنا ہوا ہے اوراس کا مقدمہ حاصل پور کی عدالت میں زیرسماعت ہے اس لیئے یہاں پر زیادہ سے زیادہ سیکورٹی کی ضرورت ہے۔ فرقہ واریت کی روک تھام کے لیئے ضلعی انتظامیہ نے 35 علماء کرام کی زبان بندی اور50 علما ء کرام کی 10 محرم تک بہاولپور میں انٹری بند کر دی ہے۔
عاشورہ محرم میں ممبران امن کمیٹی ، انجمن تاجران، انتظامیہ اور رضاکاران کی خدمات قابل فخر اور لائق داد ہیں۔ مگر TMA عملہ کی کارکردگی ناقص رہی ہے۔ انہیں چاہیے تھاکہ جلوس کے روٹس یکم محرم سے ہی صاف ستھرے کردیں۔مگر ان کی بے حسی کا یہ عالم ہے کہ ادھر سے جلوس برآمد ہو کر امام بارگاہوں سے روڈ کی جانب گامزن ہونے لگتے ہیں اور جلوس کے آگے آگے TMA کا عملہ کچرا اور کوڑا کرکٹ وغیرہ اٹھانے میں مصروف ہوتے ہیں۔ جو کہ بہت بڑی تباہی کا باعث بن سکتے ہیں کیونکہ انکی بے حسی اور لاپرواہی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے کوئی حملہ آور TMA عملہ کے روپ میں گھس کر جلوس کو ٹارگٹ کر سکتا ہے اور بانیان مجلس باہر سے جلوس میں آنے والے لنگر وغیرہ کو اچھی طرح چیک کریں تاکہ کوئی زہر یا نشہ ملی چیز شرکاء جلوس کو متاثر نہ کرے۔ سانحہ روالپنڈی اور سانحہ چشتیاں کو بیتے اتنا عرصہ نہیں ہوا ہم سب بالخصوص انتظامیہ کو سبق سیکھنا چاہیئے کیونکہ کسی ایک شر پسند عناصرکی غلطی بہت بڑی تباہی کا باعث بن سکتی ہے۔علماء کرام اور ذاکرین کو چاہیئے کہ شر انگیز تقاریر سے گریز کریں اور امن و امان کی فضاء کو فروغ دیں کیونکہ ہم سب مسلمان بھائی بھائی ہیں میری دعا ہے کہ عاشورہ محرم امن و امان سے گزرے (آمین)۔
Mubarak Shamsi
تحریر: سید مبارک علی شمسی ای میل۔۔۔۔۔۔۔mubarakshamsi@gmail.com