دبئی (جیوڈیسک) انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے سال 16-2015ء کے ایوارڈز کیلئے ستمبر 2015ء سے ستمبر 2016ء تک کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔ اس دوران بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والوں کی ایوارڈ سے عزت افزائی کی گئی۔
اس عرصے میں ہندوستانی روی چندرہ ایشون نے آٹھ ٹیسٹ میچوں کے دوران 48 وکٹیں لیں اور 336 رنز بنائے جبکہ 19 ٹی ٹونٹی میچوں میں 27 وکٹیں حاصل کیں۔ وہ اب تک صرف 2016ء میں کھیلے گئے 12 ٹیسٹ میچوں میں 72 وکٹیں لے چکے ہیں۔
نیوزی لینڈ کے خلاف کانپور ٹیسٹ میں انہوں نے تیز ترین 200 وکٹیں لینے والے باؤلر کا اعزاز اپنے نام کیا۔ راہول ڈریوڈ اور سچن ٹنڈولکر کے بعد ایشون سال کے بہترین کھلاڑی کا ایوارڈ جیتنے والے تیسرے ہندوستانی کرکٹر ہیں اور ساتھ ساتھ انہوں نے بہترین ٹیسٹ کرکٹر کا ایوارڈ بھی اپنے نام کیا۔
افغان وکٹ کیپر محمد شہزاد کو ایسوسی ایٹ اور ایفی لیٹ ملکوں کا بہترین کرکٹر کا ایوارڈ دیا گیا۔ انہوں نے 16 ایک روزہ میچوں میں 699، 17 ٹی ٹونٹی میں 533 اور انٹر کانٹی نینٹل کپ کے میچوں میں 301 رنز بنائے۔ نوجوان بنگلا دیشی باؤلر مستفیض الرحمان کو ابھرتا ہوا نوجوان کرکٹر قرار دیا گیا۔ وہ آئی سی سی ایوارڈ جیتنے والے پہلے بنگلا دیشی باؤلر ہیں۔ انہوں نے مقررہ دورانیے میں ایک روزہ میچوں میں آٹھ اور ٹی ٹوئنٹی میں 19 وکٹیں لیں۔
ٹی ٹونٹی کی بہترین کارکردگی کارلوس بریتھ ویٹ کے نام رہی جنہوں نے ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے فائنل میں لگاتار چار چھکے لگا کر 10 گیندوں پر 34 رنز بنا کر اپنی ٹیم کو چیمپیئن بنوانے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔
جنوبی افریقی وکٹ کیپر کونٹن ڈی کاک کو عمدہ بیٹنگ پر ایک روزہ میچوں کے بہترین کھلاڑی کا ایوارڈ دیا گیا۔ ستمبر 2015ء کے بعد ایک روزہ میچوں میں انہوں نے 16 میچوں میں 793 رنز بنائے۔ اس دوران اکتوبر 2015ء سے فروری 2016ء کے دوران وہ انتہائی عمدہ فارم میں نظر آئے جہاں انہوں نے دورہ ہندوستان اور انگلینڈ کے خلاف ہوم سیریز کے دوران چھ اننگز کے دوران چار سنچریاں سکور کیں۔
نیوزی لینڈ کی سوزی بیٹس کو بہترین ویمن کرکٹر اور میراس ایرامس کو بہترین امپائر کی ڈیوڈ شیفرڈ ٹرافی دی گئی۔