لاہور (جیوڈیسک) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس مولوی انوارالحق کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔
عدالتی سماعت کے موقع پر آسیہ بی بی کے وکیل نے عدالت سے سزائے موت ختم کرنے کی استدعا کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ ٹرائل عدالت نے ناکافی گواہوں اور ثبوتوں کے باوجود آسیہ بی بی کو سزائے موت کا حکم سنایا۔
سرکاری وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ تھانہ ننکانہ صاحب پولیس نے توہین رسالت کرنے پر آسیہ بی بی کے خلاف مقدمہ درج کر کے گرفتار کر لیا۔
ٹرائل عدالت نے تمام گواہوں اور ثبوتوں کی موجودگی میں اسے سزائے موت کا حکم سنایا جس پر عدالت نے فریقین کے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد آسیہ بی بی کی سزائے موت کے خلاف اپیل مسترد کر دی۔