اسلام آباد (جیوڈیسک) آسیہ بی بی اور ان کے شوہر کسی وقت پاکستان سے کینیڈا کے لیے روانہ ہو رہے ہیں۔ یہ بات ان کے وکیل سیف الملوک نے ٹیلی فون پر گفتگو کے دوران منگل انتیس جنوری کی شام بتائی ہے۔ سیف الملوک کے مطابق آسیہ بی بی کی بیٹیاں چار ہفتے قبل کینیڈا پہنچ چکی ہیں۔
قبل ازیں پاکستانی سپریم کورٹ نے توہین مذہب کے ایک مقدمے میں بری کی جانے والی مسیحی خاتون آسیہ بی بی کی رہائی کے خلاف دائر کردہ اپیل آج منگل کے روز مسترد کر دی تھی۔ چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے عدالتی کارروائی کے دوران کہا، میرٹ کی بنیاد پر نظر ثانی کی یہ درخواست خارج کی جاتی ہے۔ آسیہ بی بی کی بریت اور رہائی کے خلاف دائر کی گئی اس درخواست کی سماعت ایک تین رکنی بنچ نے کی، جس کی سربراہی چیف جسٹس کھوسہ کر رہے تھے۔ واضح رہے کہ ماتحت عدالتوں نے آسیہ بی بی کو سزائے موت کا حکم سنایا تھا۔
سیف الملوک نے کہا کہ دنیا میں کینیڈا سب سے محفوظ جگہ ہے اور آسیہ بی بی وہاں محفوظ رہیں گی۔ انہوں نے البتہ مزید کہا کہ آسیہ بی بی کے حوالے سے سامنے آنے والے فیصلے اور ان کے ملک چھوڑنے کے بعد پاکستان میں دائیں بازو کی قوتیں فساد ڈالیں گی۔
سیف الملوک کے مطابق، مولویوں کا یہ مطالبہ ہو گا کہ سیف الملوک کو نشانہ بنایا جائے۔ انہوں نے گفتگو میں کہا، میں کسی وقت بھی مارا جا سکتا ہوں۔ آسیہ بی بی کے وکیل نے مزید بتایا کہ وہ اس وقت پاکستان میں ہی ایک خفیہ مقام پر ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا، میں پاکستان میں مسیحیوں کے ساتھ جیوں گا اور ان ہی کے ساتھ مر جاں گا۔
سابق وزیر برائے انسانی حقوق اور امور برائے اقلیت اور موجود رکن پارلیمان طاہر خلیل سندھو نے اس بات کی تصدیق کی کہ آسیہ بی بی آج یا کل کینیڈا میں اوٹاوا کے لیے روانہ ہو رہی ہیں۔