کراچی (جیوڈیسک) سابق کپتان وسیم اکرم ملکی کرکٹ کی موجودہ حالت سے بیحد نالاں ہیں ان کا کہنا ہے کہ پاکستانی ڈومیسٹک کرکٹ کے انچارج نے کبھی بیٹ تک نہیں اٹھایا۔
ایک انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ پاکستانی ڈومیسٹک کرکٹ کے انچارج نے کبھی بیٹ تک نہیں اٹھایا، حکام میں کھیل کے لیے جوش نہیں بچا، ملک میں ڈومیسٹک کرکٹ کا ڈھانچہ موجود نہیں ہے۔
ایشیا کپ میں قومی ٹیم کی ناکامی پر پی سی بی کی جانب سے بنائی گئی کمیٹی پر شدید تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ قومی ٹیم ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کھیلنے جارہی ہے اور وہی کھلاڑی ٹیم کا حصہ ہیں جو ایشیا کپ میں شامل تھے اس لئے بڑے ایونٹ میں شرکت سے قبل ان کی حوصلہ افزائی کرنے کے بجائے صرف 2 دن میں کیا پوچھ گچھ ہوگی جب کہ کمیٹی میں صرف 2 کرکٹر ہیں اور بقیہ 3 وہ افراد ہیں جو کرکٹ کو جانتے ہی نہیں، اس لئے ورلڈ کپ سے قبل کمیٹی بنانے کے بجائے ٹیم کی حوصلہ افزائی کی جائے۔
وسیم اکرم نے کہا کہ میں اگر سلیکٹر ہوتا تو سعید اجمل کے نام پر ضرور غور کرتا، ان کے مطابق پی ایس ایل بہت کامیاب رہی اور اس میں نئے کھلاڑیوں کو بہت مواقع ملے، سابق کپتان نے کہا کہ ڈسپلن کا مسئلہ شعیب اختر کے ساتھ بھی تھا مگر ان کو درست انداز میں ڈیل کیا گیا، موجودہ ایسے پلیئرز کے ساتھ بھی یہی کرنا چاہیے۔