انچیون (جیوڈیسک) ایشین گیمز ہاکی ٹورنامنٹ میں پاکستان فتوحات کا سفر جاری رکھنے کیلئے پرعزم ہے، ناقابل شکست گرین شرٹس اسکواڈ ہفتے کوآخری گروپ میچ میں اومان کی صلاحیتوں کا امتحان لینے کیلیے میدان میں اترے گا، کپتان محمد عمران نے ٹائٹل فتح کے ساتھ براہ راست اولمپکس گیمز کیلیے کوالیفائی کرنے کو حتمی ہدف قرار دیا ہے۔
انچیون میں جاری ایونٹ میں ہفتے کو ہی بھارتی ٹیم چین سے مقابلہ کرے گی، گروپ اے میں ملائیشیا کو اہم میچ میں جاپان کا چیلنج درپیش ہوگا، اس گروپ میں کوریا کا مقابلہ بنگلہ دیش سے ہونا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ایشین گیمز کے ہاکی ایونٹ کے گروپ میچز کا ہفتے کو آخری دن ہوگا، سری لنکا، چین اور پھر روایتی حریف بھارت کو شکست دینے کے بعد فتوحات کی ہیٹ ٹرک مکمل کرنے والی قومی ٹیم غیراہم میچ میں اومان کی صلاحیتوں کا امتحان لے گی، گرین شرٹس پہلے ہی سیمی فائنل کیلیے کوالیفائی کرچکے ہیں، البتہ گروپ میں ٹاپ پوزیشن برقرار رکھنے کیلیے فتح حاصل کرنا ہوگی، ایسی صورت میں پاکستان کا فائنل فور میں جنوبی کوریا سے ٹکراؤ کا ممکنہ خطرہ ٹل جائے گا۔
گروپ اے میں میزبان اسکواڈ تمام میچز جیت کر ٹاپ پوزیشن پر ہے جبکہ اس کا اب نسبتاً کمزور حریف بنگلہ دیش سے سامنا ہوگا۔ دوسری طرف بھارتی ٹیم آخری مقابلے میں چین کیخلاف ایکشن میں نظر آئے گی، اگر بلو شرٹس ہار گئے تو ٹائٹل کی دوڑ سے باہر ہوجائیں گے۔ گروپ اے سے دوسری سیمی فائنلسٹ ٹیم کیلیے کوارٹر فائنل کی حیثیت اختیار کرنے والے میچ میں ملائیشیا کو بلند حوصلہ جاپانی ٹیم کا سامنا کرنا ہوگا، اس میچ کی فاتح ٹیم کا فائنل فور میں پاکستان سے مقابلہ متوقع ہے۔
دوسری طرف قومی ہاکی ٹیم کے کپتان محمد عمران کا کہنا ہے کہ بھارت کیخلاف اہم ترین اور دباؤ سے بھر پور میچ میں کامیابی سے کھلاڑیوں کے اعتماد میں اضافہ ہوگیا، میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ روایتی حریف کیخلاف جیت ہمیشہ معنی رکھتی ہے، ہماری ٹیم گذشتہ ایک سال سے کوئی انٹر نیشنل میچ نہیں کھیل سکی۔
اس کے برعکس بھارتی سائیڈ مسلسل انٹرنیشنل مقابلوں میں حصہ لے رہی تھی، ان کے کھلاڑیوں کوان میچز سے اپنی فارم بہتر بنانے اور فٹنس لیول کو برقرار رکھنے میں بہت زیادہ مدد ملی ہوگی۔ محمد عمران نے کہا کہ سیمی فائنل بھی ایک مشکل میچ ہوگا جس میں ہم کوئی غلطی نہیں کریں گے، ہمارا پہلا اور آخری ہدف ٹائٹل کا دفاع ہے تاکہ براہ راست برازیل اولمپک گیمز کیلیے کوالیفائی کر سکیں۔ انھوں نے کہا کہ ہاکی میں ہونے والی تبدیلی سے ہر ٹیم کو فائدہ ہوا، 4 کوارٹر میں کھلاڑیوں کی تبدیلی سے فٹنس لیول کو برقرار رکھنے میں مدد مل رہی ہے، محمد عمران نے کہا کہ میری کوشش ہوگی کہ اگلے اولمپک گیمز تک ٹیم کا حصہ رہ سکوں تاہم اگر محسوس کیا کہ مکمل فٹ نہیں ہوں تو ٹیم پر بوجھ نہیں بنوں گا۔