لاہور (جیوڈیسک) 17 ویں ایشین گیمز کے ہاکی ایونٹ میں دفاعی چیمپئن پاکستان ہفتے کو سری لنکا کیخلاف میچ سے مہم کا آغاز کرے گا۔ کپتان محمد عمران کا کہنا ہے کہ انٹرنیشنل مقابلوں سے طویل دوری کو نسبتاً کمزور حریف کیخلاف بڑے مارجن سے فتح کے ساتھ ختم کرنا چاہتے ہیں۔ کوچ شہناز شیخ نے امید ظاہر کی کہ فتح کے ساتھ جاندار انداز میں ایونٹ کی شروعات کریں گے۔
ہاکی مینز ٹورنامنٹ کے افتتاحی روز گروپ ’اے‘ میں جاپان کی ٹیم بنگلہ دیش کے مقابل آئے گی، ملائیشیا کا سامنا سنگاپور سے ہوگا۔ گروپ بی کا دوسرا میچ چین اور اومان کی ٹیموں کے درمیان کھیلا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق ایشین گیمز کا رنگا رنگ تقریب کے ساتھ گذشتہ روز افتتاح ہوچکا ہے، کوریا کے شہر انچیون میں مینز ہاکی مقابلے ہفتے کو شروع ہوں گے، ٹورنامنٹ میں دفاعی چیمپئن پاکستان سمیت جنوبی کوریا، ملائیشیا، جاپان، بنگلہ دیش، سنگاپور، بھارت، اومان، چین اور سری لنکا کی ٹیمیں شامل ہیں۔
ابتدائی روز عالمی رینکنگ میں 11 ویں نمبر پر موجود دفاعی چیمپئن پاکستانی ٹیم گروپ بی میں عالمی نمبر 40 سری لنکا کے خلاف جیت کا عزم لیے میدان میں اترے گی۔ پاکستان کوایشین گیمز کے ابتدائی ایڈیشن سمیت مجموعی طور پر 13 میڈلز پانے کا منفرد اعزاز حاصل ہے، ان میں 8 گولڈ، 2 سلور اور3 برانز میڈلز شامل ہیں۔
گوانگزو گیمز 2010 میں پاکستان نے ملائیشیا کو صفر کے مقابلے میں 2 گول سے ہرا کر20 برس بعد اپنا کھویا ہوا ایشیائی ٹائٹل واپس پایا تھا ذرائع کے مطابق گذشتہ روز ایشین گیمز کی افتتاحی تقریب کی وجہ سے گرین شرٹس اسکواڈ ٹریننگ نہ کر سکا، جمعرات کو ہیڈ کوچ نے پلیئرز کو شارٹ کارنر، پنالٹی کارنر اور پنالٹی شوٹ آؤٹ لگانے کی بھر پور پریکٹس کرائی تھی، اس کے بعد ٹیم مینجمنٹ کی پلیئرز کے ساتھ تفصیلی میٹنگ بھی ہوئی، اس میں خامیوں کی نشاندہی کرنے کے ساتھ سری لنکا سے میچ کے حوالے سے حکمت عملی وضع کی گئی۔ اس موقع پر پلیئرز نے کوچز کی توقعات کے مطابق کھیل پیش کرنے کا عزم ظاہر کیا۔
دوسری جانب قومی کپتان محمد عمران اور چیف کوچ شہناز شیخ سری لنکن ٹیم کو زیر کر کے ایونٹ میں فاتحانہ انداز میں آغاز کرنے کیلیے پُرعزم ہیں۔ محمد عمران نے کہا کہ ہم عرصہ دراز کے بعد انٹرنیشنل میچ کھیل رہے ہیں تاہم سری لنکا کو بڑے مارجن سے زیر کرنے کی کوشش کریںگے۔ انھوں نے کہا کہ خود کو کوریا کے ماحول میں ایڈجسٹ کر لیا، امید ہے کہ تمام کھلاڑی غلطیوں سے گریز کرتے ہوئے بہترین کھیل پیش کریں گے۔
انھوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان مقابلے ہمیشہ سنسنی خیز رہے تاہم اس وقت مجھ سمیت تمام کھلاڑیوں کا فوکس ایونٹ کے ابتدائی میچ پر ہے، سری لنکا کو زیر کرنے میں کامیاب رہتے ہیں تو اس کا فائدہ بھارت سمیت دیگر ٹیموں کیخلاف میچز کے دوران بھی ہوگا۔ چیف کوچ شہناز شیخ نے کہا کہ سری لنکا کی ٹیم زیادہ مضبوط نہیں لیکن اس کے باوجود گرین شرٹس ایشین گیمز میں اسے آسان نہیں سمجھیں گے، ٹائٹل کیلئے ٹیم کو جنوبی کوریا، بھارت اور ملائیشیا کے چیلنج سے دلیری سے نمٹنا ہوگا۔
انھوں نے کہا کہ پاکستان کو ایونٹ میں شریک ٹیموں کے خلاف بہت زیادہ پریکٹس میچز کھیلنے کی ضرورت تھی لیکن مجھے بڑے افسوس سے کہنا پڑ رہا ہے کہ کوریا، ملائیشیا، جاپان اور دیگر ٹیموں سے بار بار درخواستوں کے باوجود ہم وارم اپ میچز کھیلنے میں کامیاب نہ ہو سکے، کورین کلب کے ساتھ میچ کے بعد اگلا مقابلہ بنگلہ دیش کے ساتھ شیڈول تھا لیکن بعض وجوہات کی وجہ سے نہ ہوسکا۔
کورین کلب سے میچ کے حوالے سے بات چیت میں ہیڈ کوچ نے کہا کہ ہم نے مثبت سوچ کے ساتھ کھیل کا آغاز کیا لیکن حریف سائیڈ کی طرف سے رف گیم کا مظاہرہ کیا گیا، جس کے بعد ٹیم مینجمنٹ نے کھلاڑیوں کو فٹنس مسائل سے بچانے کیلیے میچ کو صرف 2 کوارٹرز تک محدود رکھنے کا فیصلہ کیا۔
شہناز شیخ نے کہا کہ موجودہ ٹیم سینئر اور جونیئر کھلاڑیوں کا حسین امتزاج ہے تاہم کوریا اور ملائیشیا اسے ٹف ٹائم دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں، کھلاڑیوں کو حریف ٹیموں کو زیر کرنے کیلیے صلاحیتوں سے بڑھ کر کارکردگی دکھانا ہو گی۔ انھوں نے کہا کہ پلیئرزکو چاہیے کہ وہ کسی بھی ٹیم کو آسان حریف تصور نہ کریں اور ٹائٹل کے دفاع کیلیے ذمہ داری احسن طریقے سے نبھائیں۔