لاہور (جیوڈیسک) چوتھی ایشین ہاکی چیمپئنز ٹرافی میں غیر معمولی کارکردگی کا عزم لیے 18 رکنی قومی ٹیم محمد عرفان کی قیادت میں ہفتے کورات گئے ملائیشیا کے لیے اڑان بھرے گی، تیاریوں کوحتمی شکل دینے کے لیے عبدالستار ایدھی ہاکی اسٹیڈیم کراچی میں بھی کھلاڑیوں کی خصوصی مشقیں شروع ہو گئیں، ٹریننگ کا سلسلہ ہفتے کو صبح میں بھی جاری رہے گا۔
ہیڈ کوچ خواجہ محمد جنید کا کہنا ہے کہ بیلجئیم میں شیڈول ورلڈ ہاکی لیگ کے بعد گرین شرٹس صرف 7 انٹرنیشنل میچز ہی کھیل سکے ہیں، اس لیے چیمپئنزٹرافی میں کسی بڑے نتائج کے حوالے سے کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا تاہم بھارت سمیت ایونٹ میں شریک تمام ٹیموں کے خلاف عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کی بھرپورکوشش کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان ہاکی ٹیم کو ملائیشیا کے شہر کوآنٹن میں 20 سے 30 اکتوبر تک شیڈول ایشین چیمپئنز ٹرافی کی صورت میں بڑے چیلنج کا سامنا ہے،کھلاڑیوں نے لاہور سے کراچی پہنچ کرنیشنل اسٹیڈیم میں تیاریوں کا دوبارہ آغاز کردیا، گذشتہ روزپلیئرز نے ہیڈکوچ خواجہ محمد جنید کی نگرانی میں صبح اور شام کے الگ، الگ سیشنز میں بھر پور ٹریننگ کی۔
صبح 8سے10 بجے تک کا سیشن فزیکل ٹریننگ کے لیے مختص رہا جبکہ شام4 سے 6 بجے تک کے سیشن میں پلیئرز کی گیم میں بہتری لانے کے لیے خصوصی ڈرلزکروائی گئیں، کھلاڑی ہفتے کی صبح ایک بار پھر بھرپور ٹریننگ کرنے کے بعد رات کوقائداعظم انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے کوالالمپور کے لیے روانہ ہو جائیں گے۔
مہاتیرمحمد کے دیس جانے والوں میں عمران بٹ، امجد علی، علیم بلال، محمد عرفان ( کپتان )، عماد شکیل بٹ، راشد محمود، تصور عباس، نوازاشفاق، فرید احمد، توثیق ارشد، ایم رضوان جونیئر، ایم عرفان جونیئر، عمر بھٹہ، ارسلان قادر، علی شاہ، اعجاز احمد، ایم رضوان سینئر اور عبدالحسیم خان شامل ہیں، ایونٹ کے دوران حنیف خان ٹیم منیجر کے فرائض انجام دیں گے جبکہ خواجہ جنید ہیڈ کوچ ، احمد عالم اسسٹنٹ کوچ اورندیم خان لودھی ویڈیو اینالسٹ کے فرائض انجام دینے کیلیے ملائیشیا جائیں گے۔
پاکستان سینئر ہاکی ٹیم 20 اکتوبرسے کوآنٹن میں ہونے والی چوتھی ایشین چیمپئنز ٹرافی میں حصہ لے گی، ٹورنامنٹ میں پاکستان کے علاوہ میزبان ملائیشیا، چین، بھارت ،جاپان اور کوریا شامل ہیں، ٹورنامنٹ کے آغاز سے قبل قومی ٹیم 18اکتوبر کو جاپان کیخلاف ایک پریکٹس میچ میں حصہ لے گی۔ چیمپئنز ٹرافی کا افتتاحی میچ پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان ہوگا، 21 اکتوبر کوپاکستانی ٹیم ایونٹ کے دوسرے میچ میں کوریا کیخلاف میدان میں اترے گی۔
22 اکتوبر کو پاکستانی ٹیم آرام کرے گی تاہم 23 اکتوبر کو ایونٹ کا سب سے بڑا مقابلہ روایتی حریفوں پاکستان اور بھارت کی ٹیموں کے درمیان ہوگا، دونوں ٹیموں کے کپتان یہ مقابلہ اپنے نام کرنے کے دعوے بھی کرچکے ہیں،25 اکتوبر کو پاکستانی ٹیم جاپان کے خلاف میچ کھیلے گی ، 27 اکتوبر کو پاکستان کا مقابلہ چین کے ساتھ ہوگا، 28 اکتوبر کو آرام کا رن رکھاگیا ہے، 29 اکتوبر کو دونوں سیمی فائنل کے علاوہ پانچویں اور چھٹی پوزیشن کا میچ بھی ہوگا۔ ٹرافی کا فائنل30 اکتوبر کو رکھا گیا ہے۔
ادھر پاکستان ٹیم کے چیف کوچ خواجہ محمد جنید کا کہنا ہے کہ بیلجیئم میں شیڈول ورلڈ ہاکی لیگ کے بعد گرین شرٹس صرف 7 انٹرنیشنل میچز ہی کھیل سکے ہیں، اس لیے چیمپئنز ٹرافی میں کسی بڑے نتائج کے حوالے سے کچھ کہنا قبل ازوقت ہو گا۔
نمائندہ’’ایکسپریس‘‘ سے خصوصی بات چیت میں ان کا کہنا تھا کہ ، میری رائے میں کھلاڑیوں میں اعتماد کی بحالی کیلیے مستقبل میں کم از کم 30 سے35 میچز کی ضرورت ہے، 2ملکوں کے درمیان سیریز ہونے کی صورت میں پلیئرز کوسیکھنے کا موقع ملتا ہے جبکہ انٹرنیشنل ٹورنامنٹس میں شکست کی کوئی صورت نہیں ہوتی، اس لیے جیت کے حصول کے لیے کھلاڑیوں پر بہت زیادہ دباؤ ہوتا ہے، کیمپ کے دوران کھلاڑیوں کو بھر پور تیاری کروانے کی کوشش کی ہے۔
امید ہے کہ ٹورنامنٹ کے دوران حریف ٹیموں کو بھی شکست دینے میں کامیاب رہیں گے۔ ایک سوال پر ہیڈ کوچ کا کہنا تھا کہ ورلڈ کپ، اولمپکس، چیمپئنز ٹرافی سمیت دنیا کے تمام بڑے ایونٹس میں حصہ لینے کی وجہ سے کاغذوں پر بھارتی ٹیم گرین شرٹس سے بہترہے، تاہم مایوس ہونے کی ضرورت نہیں ہے، کھلاڑیوں سے عمدہ کارکردگی کے لیے پرامید ہوں، میرے رائے میں دونوں ٹیموں کی کامیابی کے لیے ففٹی ففٹی چانسز ہیں۔