لاہور (جیوڈیسک) بھارت کی جیت میں راکیش، وکاس ختری، گوتم دگر اور ناصر حیسن نے کلیدی کردار ادا کیا جبکہ پاکستان کی طرف سے کاشف خواجہ کے علاوہ کوئی کھلاڑی حریف کی صفوں میں بھگڈر نہ مچا سکا۔
بھارتی کپتان کمل دیپ، جو اپنی ٹیم کی کامیابی پر خوشی سے پھولے نہیں سما رہے تھے،انہوں نے کہا کہ پاکستانی ٹیم ان کی توقعات سے کم تر کھیلی۔ اس سے قبل ٹورنامنٹ کے پہلے مرحلے میں لبنان نے پاکستان کو اور ازبکستان نے بھارت کو ہرا کر فائنل تک رسائی پائی، جہاں بیس انیس کے سنسنی خیز مقابلے کے بعد کامیابی نے لبنان کے قدم چومے۔
فیورٹ بھارت کو بڑا دھچکا اس وقت لگا ، جبکہ بھارتی فوج سے تعلق رکھنے والے اس کے بارہ رگبی کھلاڑیوں کو ملٹری انٹیلی جنس کلیئرنس نہ ملنے کے سبب پاکستان آنے سے روک دیا گیا۔
پاکستانی کپتان ارسلان ایلیکس نے بھارت کے ہاتھوں تیسری پوزیشن کا میچ ہارنے کے بعد اپنی غلطیوں کا اعتراف کرتے ہوئے کہا، ”پاکستانی کھلاڑیوں نے بہت محنت کی تھی مگر ہم نے سخت گرم موسم میں سنگین غلطیاں کیں۔ ہمیں یہ میچ جیتنا چاہیے تھا۔
بھارت میں رگبی کا کھیل انگریزوں نے انیسویں صدی میں متعارف کرایا تھا اور آل انڈیا رگبی چمپین شپ انیس سو چوبیس سے مسلسل کھیلی جا رہی ہے جبکہ پاکستان میں رگبی کی داغ بیل حالیہ برسوں میں ڈالی گئی۔