کراچی (جیوڈیسک) چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے شہر قائد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے اعلان کیا کہ آصف زرداری کے ساتھ کہیں کھڑا نہیں ہو سکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی کا سب سے بڑا مسئلہ پولیس میں سیاسی مداخلت ہے، شہر میں ماورائے عدالت قتل کے واقعات سامنے آ رہے ہیں، کراچی اور پنجاب میں کے پی کی طرح پولیس ریفارمز ہونی چاہیں، 5 ہزار پولیس والوں کو کرپشن کیوجہ سے نکالا گیا، آج خیبر پختونخوا کی پولیس پر عوام کو اعتماد ہے، اسماء کے والد نے پولیس سے انصاف مانگا، آرمی چیف سے نہیں۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ سندھ اور پنجاب پولیس کو سیاسی مداخلت سے پاک کیا جائے، نون لیگ 19 سال اقتدار میں رہی لیکن پولیس کا نظام بہتر نہ کر سکی، شہباز شریف نے 19 سال بعد پولیس والوں کو ڈاکیا بنا دیا مگر اصلاحات نہ کر سکا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ پنجاب اور سندھ میں بھی خیبر پختونخوا کی طرح پولیس ایکٹ پاس کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف پر بھی ماورائے عدالت قتل کے مقدمات ہیں، زینب کیس سے پہلے بچوں سے زیادتی کا بڑا سکینڈل سامنے آیا، خدشہ ہے کہ پیچھے طاقتور لوگ ہیں جو پولیس کو کام نہیں کرنے دیتے، قصور میں ویڈیو سکینڈل کو دبا دیا گیا تھا، اگر ایسا نہ ہوتا تو آج زینب کا قتل نہ ہوتا۔
عمران خان نے مزید کہا کہ آصف زرداری کیساتھ کہیں کھڑا نہیں ہو سکتا، زرداری اور نواز شریف میں کوئی فرق نہیں، دونوں نے اس ملک کو لوٹا ہے اور میری 19 سال کی جدوجہد ہی ان دونوں کے خلاف ہے، ہم انصاف کے حصول کیلئے لاہور میں اکٹھے ہوئے تھے، نواز شریف کو منی لانڈرنگ میں سزا ہو گی، قطری خط والے فراڈ پر بھی سزا ہونی چاہئے، نواز شریف سزا سے بچنے کیلئے واویلا کر رہے ہیں، وہ چاہتے ہیں کہ سسٹم ڈی ریل ہو جائے تاکہ سزا نہ ہو، نواز شریف اپنا پیسہ بچانے کیلئے جلسے کر رہے ہیں اور کٹھ پتلی وزیر اعظم کو بھی پتا ہے کہ نواز شریف اپنی چوری چھپا رہے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ نقیب اللہ محسود کے گھر بھی جاؤں گا، پنجاب میں عابد باکسر جیسے لوگوں سے قتل کرائے گئے، بکنگھم پیلس سے زیادہ جاتی امراء میں سکیورٹی ہے اور شریف خاندان بادشاہوں کی طرح زندگی گزار رہا ہے۔