اسلام آباد (جیوڈیسک) چیرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے ملزم اعلیٰ کی تقریر سنی، وہ نجانے کس سازش کی بات کر رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ پاناما کے انکشافات ایک سال قبل سامنے آئے تھے اور جب برطانوی وزیر اعظم کا نام بھی اس میں آیا تھا تو انہوں نے تو یہ نہیں کہا کہ یہ ایک سرا سر سازش ہے۔
ہم سب جانتے تھے کہ شریف برادران کے مےفیئر میں محلات ہیں، لیکن مریم نواز نے کہا کہ میری اندرون وبیرون ملک جائیداد نہیں، شہباز شریف نے بھی جھوٹ کا سہارا لیتے ہوئے کہا کہ 70 کی دہائی میں ان کا کاروبار اب سے بھی زیادہ وسیع تھا، اگر ان پر ظلم ہو رہا تھا تو شریف خاندان کے بچے ارب پتی کیسے بن گئے۔
عمران خان نے کہا کہ شہباز شریف نے دعوی کیا ہے کہ ہم پر خرد برد کا ایک بھی مقدمہ نہیں حالانکہ نواز شریف کےخلاف نیب میں 12 مقدمات درج ہیں، جمہوریت میں لیڈر جوابدہ ہوتا ہے، شریف خاندان کا کبھی احتساب ہی نہیں ہوا،
چیئر مین کا کہنا تھاکہ شریف خاندان نے خود اپنے والد کو منی لانڈرر قرار دے دیا۔ یہ لوگ 30 سال سے مظلوم بن کر ملک کو لوٹ رہے ہیں۔ دونوں بھائیوں نے جے آئی ٹی کے سامنے ڈراما رچایا ہے، نوازشریف نے آصف زرداری سے مک مکا کر رکھا ہے، دونوں آپس میں ملے ہوئے ہیں۔ ماضی میں میثاق جمہوریت کےنام پر مک مکا کیا گیا۔