کراچی (جیوڈیسک) سابق صدر اور پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے سربراہ آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ سابق ایس ایس پی راؤ انوار سے متعلق ریمارکس گفتگو کی روانی کے دوران ان کی زبان سے سہواً ادا ہوئے۔
ترجمان پیپلز پارٹی فرحت اللہ بابر کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ سابق صدر آصف زرداری نے اپنے ان ریمارکس پر افسوس کا اظہار کیا ہے جن سے یہ تاثر ملا کہ وہ مفرور سابق ایس ایس پی راؤ انوار کو سپورٹ کر رہے ہیں۔ فرحت اللہ بابر کے مطابق آصف علی زرداری نے یہ الفاظ سہواً ادا کئے اور اگر کسی کو اس سے تکلیف پہنچی ہے تو وہ اس پر افسوس کا اظہار کرتے ہیں۔
پارٹی ترجمان کے مطابق، سابق صدر نے ایک دوسرے ٹی وی انٹرویو میں غلطی تسلیم کی اور ماورائے عدالت قتل کو مجرمانہ، قابل نفرت اور ناقابل تسلیم فعل قرار دیا اور مطالبہ کیا کہ جو لوگ بھی اس میں ملوث ہیں انہیں انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔ ترجمان کے مطابق سابق صدر کو اس بات کا احساس ہے کہ گفتگو کی روانی میں ان کے الفاظ سے بہت سے لوگوں کو تکلیف پہنچی ہو گی، اس لئے وہ افسوس کا اظہار کرتے ہیں۔
پارٹی ترجمان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کے اندر اور باہر پیپلز پارٹی کا ریکارڈ خود بولتا ہے، کوئی یہ بات سوچ بھی نہیں سکتا کہ پیپلز پارٹی زبردستی گمشدگی اور ماورائے عدالت قتل جیسے جرائم کی کسی بھی حالت میں حمایت کرے گی۔