زرداری کو اب اللہ کے سوا کوئی نہیں بچا سکتا: شیخ رشید کا دعویٰ

Asif Zardari - Sheikh Rasheed

Asif Zardari – Sheikh Rasheed

کراچی (جیوڈیسک) وزیر ریلوے شیخ رشید نے پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری سے متعلق دعویٰ کیاہے کہ زرداری کا کیس نواز اور شہباز سے ایک لاکھ گنا زیادہ خطرناک ہے جب کہ زرداری کو اللہ نہ بچائے تو کوئی مخلوق نہیں بچا سکتی۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ ریلوے پولیس کی تنخواہیں پنجاب پولیس کے برابر کر رہے ہیں، کراچی سرکلر ریلوے اب نہیں بنی تو قیامت تک نہیں بنے گی، وی آئی پی ٹرین میں مسافروں کو بھرپور سہولت دی جائے گی۔

معاشی حالات پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک دیوالیہ ہونے جارہا تھا، عمران خان نے دوست ممالک کے تعاون سے ملک کی معیشت بچائی، اب پاکستان میں ایسی سرمایہ کاری ہوگی کہ لوگ حیران رہ جائیں گے، آئی ایم ایف شرائط کم کرنے میں عمران خان نے کردار ادا کیا۔

وزیر ریلوے نے ایک بار پھر شہبازشریف کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چیئرمین بنانے پر نہ صرف سپریم کورٹ جانے کا اعلان کیا بلکہ اسے حکومتی غلطی بھی قرار دیا۔

شیخ رشید نے کہا کہ چور مچائے شور کی فلم لگی ہوئی ہے اور دودھ کی رکھوالی پر بلے کو بٹھایا گیا ہے، یہ شہبازشریف کو چیئرمین پی اے سی بنانے پر ساری عمر پچھتائیں گے، شہباز کو کرپشن کے کیسز میں نوازشریف سے زیادہ ملوث دیکھتا ہوں، شہباز شریف کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چیئرمین بنانے کا اخلاقی جواز نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کے پاس این آر او کی کوئی گنجائش نہیں، جب کسی کے پیر میں موچ اور پٹھا چڑھ جائے تو سمجھ جائیں اس شخص کی اب کیا خواہش ہے۔

ایک سوال کے جواب میں شیخ رشید نے کہا کہ زرداری کا کیس نوازشریف اور شہبازشریف سے ایک لاکھ گنا زیادہ خطرناک ہے، آصف زرداری کو اللہ نہ بچائے تو کوئی مخلوق نہیں بچا سکتی۔

شیخ رشید نے مزید کہا کہ چیئرمین نیب سے درخواست ہے وائٹ کالر کرائم کے خلاف کام تیز کریں اور مقدمات تیزی سے نمٹائے جائیں، جس پر کرپشن کے 8،8 کیسز ہیں وہ پارلیمنٹ میں پالیسی بیان دیتے ہیں، منسٹر کالونی میں جہاں وزیر رہتا ہے وہاں ساتھ میں چور بھی رہتے ہیں۔

وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ جس عمران خان کو میں جانتا ہوں وہ مجرموں کو کبھی نہیں چھوڑے گا، ان لوگوں کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنا زیادتی ہے، عام آدمی جیل میں ہو تو پروڈکشن آرڈر نہیں ملتا، چوروں کے آئی جی کے پروڈکشن آرڈر جاری ہو جاتے ہیں۔