اسلام آباد (جیوڈیسک) پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں سابق صدر آصف علی زرداری کے پاک فوج سے متعلق بیان کے بعد صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی نے آصف زرداری کو ہر قسم کے حالات کا مل کر مقابلہ کرنے کی یقین دہانی کرا دی ہے۔
اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں چودھری احمد مختار کا کہنا تھا کہ اس طرح کے بیانات پہلے ذوالفقار علی بھٹو اور بینظیر بھٹو بھی دیتی رہی ہیں اور ایسی لڑائیاں لڑتے رہے ہیں۔ ہم نے نہ پہلے بیان واپس لئے اور نہ اب لیں گے۔ پیپلز پارٹی کی سینٹرل کمیٹی کے اجلاس میں سابق صدر آصف علی زرداری کو مشورہ دیا گیا ہے کہ اگر لڑنا ہے تو ڈٹ جائیں پوری پارٹی آپ کے ساتھ ہے۔
ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی نے آصف زرداری کے بیان سے پیدا ہونے والی صورتحال پر دیگر سیاسی جماعتوں سے رابطوں کا فیصلہ کیا ہے۔ اس حوالے سے چیئرمین اور شریک چیئرمین کو حکومت سے بات چیت کا اختیار دے دیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق اجلاس کو کراچی میں رینجرز آپریشن، خیبر پختونخوا، گلگت بلتستان اور بلوچستان میں انتخابات میں شکست پر بریفنگ دی گئی۔ اجلاس میں ملک بھر میں پارٹی کی تنظیم سازی کے طریقہ کار پر بھی مشاورت کی گئی۔
اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رہنماء سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا ہے کہ آصف علی زرداری کی تقریر کے ایک خاص حصے کو میڈیا میں زیر موضوع بنایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ”ریاست کے تمام ادارے اپنے آئینی دائرہ کار میں رہ کر کام کریں۔ آصف زرداری کے بیان کا مطلب بس اتنا ہی لیا جائے۔
انہوں نے وزیراعظم ہاؤس یا کسی اور کے بیان پر غور نہیں کیا۔ فرحت اللہ بابر نے کہا کہ رینجرز کو صوبائی حکومت کے کہنے پر بلایا گیا لیکن کیا سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں چھاپہ کیا رینجرزکے اختیارات سے تجاوز نہیں ہے؟۔