شام (اصل میڈیا ڈیسک) شام میں انسانی حقوق کی صورت حال پر نظر رکھنے والے ادارے ‘سیرین آبزر ویٹری فار ہیومن رائٹس’ کی طرف سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ دو روز کے دوران اسدی فوج اور اپوزیشن کے درمیان ادلب میں ہونے والی لڑائی میں دونوں طرف کم سے کم 157 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
شام جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ہفتے اور اتوار کے ایام میں ادلب میں اسدی فوج اور اس کے مخالفین میں گھمسان کی لڑائی جاری رہی جس میں ڈیڑھ سو سے زاید افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوئے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ روسی فوج کی بمباری میں ادلب میں 9 عام شہری بھی مارے گئے۔
روسی اور شامی فوج کی وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں ادلب اور نواحی علاقوں سے بڑی تعداد میں لوگ نقل مکانی پرمجبور ہوگئے ہیں۔ حلب اور ادلب میں روسی اور شامی فوج کے طیاروں کی بمباری میں ایک ہی خاندان کے سات افراد سمیت 9 افراد مارے گئے۔ جاں بحق ہونے والوں میں ایک خاتون بھی شامل ہیں۔
اطلاعات کے مطابق اتوار کو اسدی فوج نے ادلب کے نوحی علاقوں کفر سجنہ، معرہ حرمہ، معرزیتا، جنوبی ادلب کے پہاڑے علاقوں میں طیاروں سے بمباری کی گئی جب کہ حلب کے جنوب اور مغرب میں اسدی فوج اور باغیوں کے درمیان خون ریز جھڑپیں ہوئی ہیں۔