واشنگٹن (اصل میڈیا ڈیسک) شام کے لیے امریکی مندوب جیمز جیفری نے بدھ کے روز ایک بیان میں کہا کہ شامی حکومت کے خلاف پابندیوں کا اگلا مرحلہ جلد آئےگا۔ انہوں نے کہا کہ دمشق حکومت پرپابندیاں امریکا کو دستیاب سفارتی ذرائع کا ایک حصہ ہیں۔
جیمز جیفری نے کہا کہ “ہم بشار الاسد کو پیغام نہیں بھیج رہے ہیں ، ہم سلامتی کونسل کی قرارداد 2254 پر عمل درآمد کے لے روس کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔”
انہوں نے کہا کہ ہم جنگ بندی ، شفاف انتخابات کا آغاز ، نئے آئین کی تدوین اور مہاجرین کی واپسی دیکھنا چاہتے ہیں۔
امریکی مندوب نے اس بات پر زور دیا کہ واشنگٹن شام میں بحران کے خاتمے کے لیے سیاسی حل تک پہنچنے کی خاطر سفارتی حل پر کام کر رہا ہے۔ اس مقصد کے لیے امریکا نے سیاسی اور سفارتی ذرائع اختیار کیے اور ہم نے فوجی اختیارات کا سہارا نہیں لیا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے یورپی اتحادیوں نے شامی حکومت کے خلاف عائد پابندیوں کے بارے میں ہمیں بتایا ہے۔ کوئی بھی ملک جو پابندیوں کی خلاف ورزی کرتا ہے۔ اسے بھی جوابی پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اگر کوئی ملک بشارالاسد خاندان کے لوگوں کو پناہ دے گا یا ان کی میزبانی کرے گا اسے بھی پابندیوں کا سامنا کرنا پڑےگا۔
امریکی ایلچی نے کہا کہ روس میں کچھ ذرائع اسد کی اقتدار میں مستقل رہنے کی صلاحیت کے بارے میں اپنے شکوک و شبہات ظاہر کرچکےہیں۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اگر لبنانی حکومت شام سے ایندھن درآمد کرتی ہے تو اس پر پابندیاں عائد ہوں گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ روس نے اسد حکومت کو آئین کی تحریر میں شرکت کے لیے راضی کیا تھا جو مثبت علامت ہیں۔
انہوں نے شمال مشرقی شام میں انسانی امداد کی فراہمی کے حل کی تلاش کی امید ظاہر کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ شامی عوام کی تکالیف حکومت اور اس کے اتحادیوں کی ذمہ داری ہے۔
خیال رہے کہ کل بدھ کو امریکا نے شام کی حکومت،صدر بشار الاسد اور ان کی اہلیہ اسماء الاسد سمیت حکومت سے وابستہ درجنوں افراد اور اداروں پر سخت نوعیت کی اقتصادی پابندیاں عاید کی ہیں۔
امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے ایک بیان میں کہا کہ ہمیں بہت سی اضافی پابندیوں کی توقع ہے۔ ہم اس وقت تک باز نہیں آئیں گے جب تک اسد اور اس کی حکومت شام کے عوام کے خلاف اپنی وحشیانہ اور بلاجواز جنگ بند نہیں کرے گی۔
پومپیو نے کہا کہ شامی حکومت پرپابندیوں کی شروعات ہوگئی ہیں۔ ان پاپندیوں کا مقصد اسد رجیم پر معاشی اور سیاسی دباؤ ڈال کر انہیں راہ راست پر لانے کی کوشش کرنا اور شامی عوام پر مظالم ڈھانے سے روکنا ہے۔