لاہور (اصل میڈیا ڈیسک) مسلم لیگ ن کے ایم پی اے بلال یاسین قاتلانہ حملے کے روز لیگی کارکن حاجی لیاقت کے ساتھ ایک دکان کے تنازع میں صلح کرانے گئے تھے۔
ذرائع کے مطابق ن لیگی رکن اسمبلی لیگی ورکر حاجی لیاقت کے ساتھ ایک دکان کے تنازع میں صلح کرانے گئے تھے، بلال یاسین نے پہلے حاجی لیاقت کے ساتھ جانے سے انکار کر دیا تھا لیکن حاجی لیاقت کی بیٹی کا فون آنے پر معاملہ حل کرانے چلے گئے، صلح کرانے کے بعد بلال یاسین جائے وقوعہ پر پہنچے ہی تھے کہ ان پر فائرنگ ہو گئی۔
اس حوالے سے بلال یاسین کا بھی کہنا ہےکہ انھوں نے حاجی لیاقت سے دوسرے فریق کی صلح کرائی تو اس کے بعد ان پر فائرنگ ہو گئی۔
بلال یاسین کا کہنا ہے یہ بات بھی درست ہے کہ انہوں نے پہلے حاجی لیاقت کے ساتھ جانے سے انکار کیا تھا لیکن پھر صلح کرانے کے لیے ان کے ساتھ گیا تھا۔
لیگی ایم پی اے نے بتایا کہ ٹانگ میں گولی لگتے ہی محسوس ہو گیا تھا کہ فریکچر ہو گیا ہے، حملہ آوروں نے مجھے ہی ٹارگٹ کیا۔