کراچی (جیوڈیسک) سندھ اسمبلی میں دانش کلیم اور امام بارگاہ قصر سکینہ کے شہداء کے لیے فاتحہ خوانی، تھر میں خشک سالی کے خاتمہ اور باران رحمت کے لیے دعا کرائی گئی، وزیر اطلاعات شرجیل میمن کا کہنا ہے کہ کے ایم سی کے تمام سکولوں میں چوکیداروں کو اسلحہ لائسنس دئیے جاٗئیں گے۔
سندھ اسمبلی کا اجلاس تیس منٹ تاخیر سے قائم قام سپیکر شہلا رضا کی صدارت میں شروع ہوا ۔ ایم کیو ایم کے کارکن دانش کلیم کے ایصال و ثواب کے لیے فاتحہ خوانی ، امام بارگاہ قصر سکینہ پر حملہ کی مذمت اور شہداء کے لیے دعا کی گئی ۔ تھرمیں خشک سالی کے خاتمہ اور باران رحمت کے لیے بھی دعا کرائی گئی۔وزیر پارلیمانی امور ڈاکٹر سکندر مندرو نے ایوان کو بتا یا کہ لیبرقوانین میں مزید ترامیم کے لیے حکومت غور کر رہی ہے۔ مزدوروں کے لیے آٹھ سے زائد قوانین متعارف کرائیں گے۔
ایم کیو ایم کے کامران اختر نے بلدیہ ، کیماڑی ، لانڈھی اور کورنگی سمیت مختلف علاقوں میں سکولوں کی سیکورٹی پر توجہ دلاؤ نوٹس پیش کرتے ہوئے کہا کہ سکولوں کی چار دیواری ہے نہ ایمرجنسی سے نمٹنے کے انتظامات ہیں ۔ وزیر اطلاعات شرجیل میمن نے کہا کہ کورنگی، اتحاد ٹاؤن ، بلدیہ سمیت مختلف علاقوں میں سکولز زیر تعمیراور چوکیدار تعینات ہیں ۔ کیماڑی ، ملیر ٹاؤن میں مختلف سکول باؤنڈری وال کے بغیر کام کر رہے ہیں ۔ کے ایم سی کے تمام سکولوں میں چوکیداروں کو اسلحہ لائسنس دیں گے ۔ فنکشنل مسلم لیگ کے نند کمار نے توجہ دلائو نوٹس میں کہا کہ ٹنڈو جام اور ڈیتھا ٹول پلازہ پر مقرر کردہ سرکاری ٹیکس سے اضافی رقم وصول کی جا رہی ہے۔
چالیس روپے کی بجائے پچاس روپے وصول کیا جاتا ہے ۔ وزیر اطلاعات شرجیل میمن نے کہا کہ مقامی لوگوں کوٹیکس سے مثتثنی کرنے کے اقدامات کر رہے ہیں۔ کمرشل گاڑی مالکان کو ٹیکس دینا ہوگا اور زائد وصولی پر کارروائی ہوگی۔